AD Banner

{ads}

کیا نماز ترا ویح میں بڑی سورتیں پڑھنے سے سنت ادا ہو جا ئیگی ؟

(کیا نماز ترا ویح میں بڑی سورتیں پڑھنے سے سنت ادا ہو جا ئیگی ؟)

مسئلہ:کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ:نماز ترا ویح میں کیا بڑی سورتیں پڑھنا جا ئز ہے ؟اور اسکے پڑھنے سے سنت ادا ہو جائیگی؟بینواتو جروا۔ 

المستفتی: ذو الفقار احمد قادری بہرا ئچ شر یف۱؍ ربیع النور ۱۴۲۸؁ھ
الجـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــواب بعون العلام الوھاب
نماز ترا ویح میں ہر چھوٹی بڑی سورہ کا کا پڑھنا جا ئز ہے مگر اس سے سنت ادا نہ ہو گی کیوں کہ ترا ویح میں پورا  ایک ختم قرآن پاک کا پڑھنا اور سننا سنت ہے ۔
جیسا کہ علا مہ ابو الحسن شرنبلالی حنفی علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں ’وسن ختم القرآن فیھا ای الترا ویح مرۃ فی الشھر علی الصحیح وان مل بہ ای یختم القرآن فی الشھر القوم قرأ بقدرمالا یو دی الی تنفیر الجما عۃ کذا فی الاختار وفی المحیط الا فضل فی زماننا ان یقرأبما لا یؤدی الی تنفیر القوم عن الجما عۃ لا ن تکثیر القوم افضل من تطویل القرأ ۃ وبہ یفتی وقال الزا ہد یقرا کما فی المغرب ای بقصار المفصل بعد الفاتحۃ‘‘ھ (مراقی الفلاح شرح نو ر الایضاح ۱۶۰؍مطبو عہ دیو بند )

اور فتاوی ہندیہ میں ہے ’’والناس فی بعض البلاد ترکواالختم لتوا نیھم فی الامورالدینیۃ ثم بعضھم اختار قل ہو اللہ احد فی کل رکعۃ وبعضھم اختار سورۃ الفیل الی اخرالقرآن وھذا احسن القولین لا نہ لا یشتبہ علیہ عدد الرکعات ولا یشتتغل قلب بحفظھا کذا فی التجنیس ‘‘اھ (فتاوی ہندیہ جلد اول ۱۱۸؍مطبوعہ دیو بند )واللہ اعلم بالصواب 
العبد محمد معین الدین خاں رضوی ہیم پو ری غفرلہ القوی 
کتــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــبہ
۳؍ ربیع النور ۱۴۲۸؁ھ
الجواب صحیح والمجیب نجیح
عبد الوحید الرضوی المصباحی
خادم الافتاء جا معہ غازیہ فیض العلوم بہرائچ
۵؍ربیع النور۱۴۲۸؁ھ
لقداصاب من اجاب
عبد الجلیل الرضوی
خادم التدریس جا معہ اشرفیہ مسعود العلوم بہرائچ
۶؍ربیع ا لنور۱۴۲۸؁ھ
الجواب صحیح
عبد السبحان قادری
خادم جا معہ عالیہ مصطفویہ عزیز العلوم بہرائچ
۳؍ربیع النور۱۴۲۸؁ھ





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner