AD Banner

{ads}

اگر نماز ترا ویح میں کو ئی آ یت چھوٹ گئی تو کیا پورا رکوع پڑھنا ضروری ہے ؟

( اگر نماز ترا ویح میں کو ئی آ یت چھوٹ گئی تو کیا پورا رکوع پڑھنا ضروری ہے ؟)

مسئلہ:کیا فرما تے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ:زید نماز تراویح میں دوسرے پا رہ کا آخری رکوع پڑھ رہا تھا اور اس میں کچھ آیتیں بھو ل گیا بعدہ اس رکوع کا پوراپڑھنا ضروری ہے یا نہیں؟بینواتو جروا۔

المستفتی:محمد حنیف القا دری ۴؍ رمضان المبا رک۱۴۲۶؁ھ
الجــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــواب بعون المجیب الوھاب
صورت مسئولہ میں پورا رکوع پڑھنا لازم نہیں البتہ جہاں سے آیتیں چھوٹی ہیں وہاں سے آخر تک دوبا رہ پڑھے پھر آگے بڑھے ۔جیسا کہ فتا وی ہندیہ میں ہے ’’واذاغلط فی القرأۃ فی الترا ویح فترک سورۃ اوآیۃ وقراما بعد ھا ،فالمستحب لہ ان یقرا المتروکۃ ثم المقروء ۃلیکون علی الترتیب کذا فی فتاوی قاضی خاں ‘‘اھ (فتاوی ہندیہ جلد اول ۱۱۸)واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب 
العبد محمد معین الدین خاں رضوی ہیم پو ری غفرلہ القوی 
کتــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــبہ
۶؍ رمضان المبا رک ۱۴۲۶؁ھ





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner