(وتر کی آخری رکعت میں رفع یدین کر نا کس کتاب سے ثا بت ہے ؟)
مسئلہ: کیا فرما تے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ:وتر کی آخری رکعت میں رفع یدین کر نا کس کتاب سے ثا بت ہے ؟بینواتو جروا۔
المستفتی:محمد حنیف قادری بہرائچ شریف۷؍ ذی قعدہ ۱۴۲۶ھ
الجــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــواب بعون المجیب الوھاب
وتر میں دعا ئے قنوت شروع کر نے سے پہلے تکبیر کہتے وقت رفع یدین کر نا ائمہ احناف کی کتب سے ثا بت ہے ۔ جیسا کہ ہدایہ و فتاوی شا می میں ہے’’ورفع یدہ وقنت لقولہ علیہ الصلوۃ والسلام لا ترفع الا یدی الا فی سبع مو اطن تکبیرۃ الا فتتاح وتکبیرۃ القنوت وتکبیرات العیدین وذکر الا ربع فی الحج کذا فی الھدا یۃ والا ربع عند استلام الحجر وعندالصفا والمروۃ ،وعند المو قفین ،وعند الجمرتین الاولی والوسطی کذا فی الکفا یۃ قال فی فتح القدیر والحدیث غریب بھذ اللفظ ‘‘حضور اکرم ﷺکا جو قول وارد ہوا وہ یہ ہے سات مقامات کے علا وہ ہا تھ نہ آٹھا ئے جا ئیں ۔ تکبیر تحریمہ ،تکبیر قنوت ،تکبیرات عیدین ،بقیہ چار کا ذکر حج کے موقع میں ہے ۔جیسا کہ ہدا یہ میں ہے ’’چار بوسہ حجر اسود کے وقت ،صفاو مر وہ کے وقت ،وقوف عر فہ ووقوف منی کے وقت ،جمرہ اولی اور وسطی کے وقت ،اور ایساہی کفا یہ میں ہے ۔فتح القدیر میں کہا ۔حدیث اس لفظ کے سا تھ غریب ہے ۔اھ (ہدایہ اولین ۱۲۵؍فتاوی شا می جلد ۲؍ ۲۱۴؍مطبو عہ دیو بند )واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب
العبد محمد معین الدین خاں رضوی ہیم پو ری غفرلہ القوی
کتــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــبہ
۱۰؍ ذی قعدہ ۱۴۲۶ھ
الجواب صحیح والمجیب نجیح
عبد الوحید الرضوی المصباحی
خادم الافتاء جا معہ غازیہ فیض العلوم بہرائچ
۱۳؍ ذی القعدہ ۱۴۲۶ھ
مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں
نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں
نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔