AD Banner

{ads}

(حج فرض کے لئے شوہر اجازت نہ دے تو کیا حکم ہے ؟)

 (حج فرض کے لئے شوہر اجازت نہ دے تو کیا حکم ہے ؟)


مسئلہ: از محمد زمان قادری کلیان پور برگدوا۔ ضلع گونڈہ

زید کی بیوی کا نام زیب النساء ہے عرصہ پچپن سال کا گزرا زید نے پنی بیوی زیب النساء کو بوجہ بے اولاد ہونے کے اپنی جائداد سے حصہ دے کر الگ کر کے دوسری شادی کر لی اور زیب النساء سے تعلقات منقطع کر لئے لیکن طلاق نہیں دی آج تک زیب النساء بذات خود اپنی جائداد کا انتظام کر رہی ہے‘ اور گزر اوقات کر رہی ہے اب زیب النساء اپنی جائداد کی بچت کی رقم سے حج بیت اللہ شریف کو جانا چاہتی ہے لیکن زید اسے اجازت نہیں دیتا اور ساتھ جانے کو تیار بھی نہیں حالانکہ زیب النساء زید کو نصف خرچہ بھی دینے کو تیار ہے ایسی صورت میں زیب النساء کے ادائیگی حج بیت اللہ شریف کی کیا صورت ہے؟ جبکہ زیب النساء نے مغل لائن میں روپیہ بھی داخل کر دیا ہے؟

الجواب: اللھم ھدایۃ الحق والصواب۔ عورت کو بغیر شوہر یا محرم کے حج کے لئے جانا حرام ہے۔ (فتاویٰ رضویہ) صورت مسئولہ میں اگر عورت پر حج فرض ہے‘ اور شوہر عورت کے ساتھ جانے کو تیار نہیں ہے تو کسی ایسے محرم کے ساتھ جو عاقل بالغ غیر فاسق ہو شوہر کی اجازت کے بغیر چلی جائے بہار شریعت جلد ششم ص ۱۴ پر ہے: ’’جب محرم ہے تو حج فرض کے لئے محرم کے ساتھ جائے اگرچہ شوہر اجازت نہ دیتا ہو نفل اور سنت کا حج ہو تو شوہر کو منع کرنے کا اختیار ہے۔ 

انتھی بالفاظہٖ ھٰذا ما عندی والعلم بالحق عنداللّٰہ تعالٰی ورسولہُ الاعلٰی جل جلالہ وصلی المولیٰ تعالی علیہ وسلم

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی

۱۹؍ جمادی الاخریٰ ۱۳۸۸ھ؁





مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner