AD Banner

{ads}

(یا اللہ اپنے بندوں کے تمام گناہ مجھ پر ڈال دے )

(یا اللہ اپنے بندوں کے تمام گناہ مجھ پر ڈال دے )

حضرت موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں ایک شخص خطا پر خطا کرتا اور پھر توبہ کر لیتا مگر توبہ پر قائم نہیں رہتا تھا اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی طرف وحی نازل فرمائی کہ فلاں شخص سے کہہ دیجئے کہ اگر اب بھی توبہ کو توڑا تو پھر میں تجھے نہیں بخشوں گا، چنانچہ وہ گناہ کا مرتکب ہوا، تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کو پھر وحی کی گئی آپ نے اس شخص کو کہلا بھیجا، اب تیرے لیے مغفرت و بخشش نہیں۔ وہ جنگل میں نکل کھڑا ہوا اور اللہ تعالیٰ کے حضور اس انداز میں عرض گزار ہوا ! الہی تیرے عفو کرم کے خزانے ختم ہو چکے ہیں یا میرے گناہوں کے باعث تیرا کچھ نقصان ہوا ہے؟ کیا تو نے اپنے بندوں پر کرم کا دروازہ بند کر دیا ہے ! تیرے عفو کرم کے سامنے کونسا گناہ ہے جو معاف نہیں ہو سکتا جبکہ مجھے فرمایا جارہا ہے اب تیری مغفرت و بخشش نہیں. الہی تو مجھے کیوں نہ بخشے گا حالانکہ تیرے اوصاف میں کرم موجود ہے اور جب تو خود ہی اپنے بندہ کو اپنی رحمت سے مایوس کرے گا تو امید کس سے رکھے گا ؟

الہی اپنے دروازے پر آنے والوں کو تو از خود ہی بھگائے گا تو کون آئے گا اور اگر بالفرض تیرے خزانوں سے رحمت ختم ہو چکی ہےاور تو مجھے عذاب ہی دینا چاہتا ہے تو میری اتنی ہی گزارش کو تو منظور فرما لے وہ یہ کہ اپنے تمام خطا کار بندوں کے جملہ گناہ مجھ پر ڈال دے،میں ان پر اپنی جان کو بھی قربان کر دوں گا !

اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے پاس وحی بھیجی ، اسے فرمادیجئے کہ اگر تیرے گناہ آسمان کو بھی بھر دیں تب بھی میں تجھے بخش دوں گا کیونکہ تو نے میرے عفو اور میری رحمت کے کمال کو پہچان لیا ہے.نزہۃ المجالس حصہ دوم صفحہ 117)

طالب دعا
محمد معراج احمد واحدی






Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner