AD Banner

{ads}

(سیرت غوث پاک رضی اللہ عنہ 02)

(سیرت غوث پاک رضی اللہ عنہ 02)

 واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا
اونچے اونچوں کے سروں سے قدم اعلیٰ تیرا
 ناناجان:
حضور سیدنا غوث الاعظم رضی اللہ عنہ کے ناناجان حضرت عبداللہ صومعی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ جیلان شریف کے مشائخ میں سے تھے، آپ نہایت زاہد اور پرہیزگار ہونے کے علاوہ صاحب فضل و کمال بھی تھے، بڑے بڑے مشائخ کرام رحمۃ اللہ تعالٰی علیہم اجمعین سے آپ نے شرف ملاقات حاصل کیا۔

مستحاب الدعوات :
شیخ ابومحمد الداربانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں: ‘‘سیدنا عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ مستحاب الدعوات تھے (یعنی آپ کی دعائیں قبول ہوتی تھیں۔) اگر آپ کسی شخص سے ناراض ہوتے تو اللہ عزوجل اس شخص سے بدلہ لیتا اور جس سے آپ خوش ہوتے تو اللہ عزوجل اس کو انعام و اکرام سے نوازتا، ضعیف الجسم اور نحیف البدن ہونے کے باوجود آپ نوافل کی کثرت کیا کرتے اور ذکر و اذکار میں مصروف رہتے تھے۔ آپ اکثر امور کے واقع ہونے سے پہلے ان کی خبر دے دیا کرتے تھے اور جس طرح آپ ان کے رونما ہونے کی اطلاع دیتے تھے اسی طرح ہی واقعات روپذیر ہوتے تھے۔(بہجۃ الاسررا، ذکر نسبہ۔ وصفتہ، رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ، ص 172)

حضور سیدی غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی بیویاں بھی آپ کے روحانی کمالات سے فیض یاب تھیں آپ کے صاحبزادے حضرت شیخ عبدالجبار رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اپنی والدہ ماجدہ کے متعلق بیان کرتے ہیں کہ ‘‘جب بھی والدہ محترمہ کسی اندھیرے مکان میں تشریف لے جاتی تھیں تو وہاں چراغ کی طرح روشنی ہو جاتی تھیں۔ ایک موقع پر میرے والد محترم غوث پاک رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ بھی وہاں تشریف لے آئے، جیسے ہی آپ کی نظر اس روشنی پر پڑی تو وہ روشنی فوراً غائب ہوگئی، تو آپ نے ارشاد فرمایا کہ ‘‘یہ شیطان تھا جو تیری خدمت کرتا تھا اسی لئے میں نے اسے ختم کر دیا، اب میں اس روشنی کو رحمانی نور میں تبدیل کئے دیتا ہوں۔‘‘ اس کے بعد والدہ محترمہ جب بھی کسی تاریک مکان میں جاتی تھیں تو وہاں ایسا نور ہوتا جو چاند کی روشنی کی طرح معلوم ہوتا تھا۔‘‘(بہجۃ الاسرار و معدن الانوار، ذکر فضل اصحابہ۔۔۔ الخ، ص196)

 سرکار مدینہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی بشارت:
محبوب سبحانی شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ کے والد ماجد حضرت ابو صالح سید موسٰی جنگی دوست رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے حضور غوث اعظم رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی ولادت کی رات مشاہدہ فرمایا کہ سرور کائنات، احمد مجتبیٰ، محمد مصطفٰے صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم بمع صحابہ کرام آئمہ الہدٰی اور اولیاء عظام رضی اللہ تعالٰی عنہم اجمعین ان کے گھر جلوہ افروز ہیں اور ان الفاظ مبارکہ سے ان کو خطاب فرما کر بشارت سے نوازا: یا اباصالح اعطاک اللہ ابنا وھو ولی و محبوبی و محبوب اللہ تعالٰی وسیکون لہ شان فی الاولیاء والاقطاب کشانی بین الانبیاء والرسل  یعنی اے ابو صالح! اللہ عزوجل نے تم کو ایسا فرزند عطا فرمایا ہے جو ولی ہے اور وہ میرا اور اللہ عزوجل کا محبوب ہے اور اس کی اولیاء اور اقطاب میں ویسی شان ہو گی جیسی انبیاء اور مرسلین علیہم السلام میں میری شان ہے۔(سیرت غوث الثقلین، ص55 بحوالہ تفریح الخاطر)




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner