AD Banner

{ads}

(موئے زیر ناف یابغل تراشنے سے کیا غسل فرض ہوتا ہے؟)

 (موئے زیر ناف یابغل تراشنے سے کیا غسل فرض ہوتا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ

مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ موئے زیر ناف اور بغل کا بال صاف کرنے کے بعد غسل کرنا ضروری ہے کیا ؟

المستفتی:۔ محمد شاہد رضا

 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکا تہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب

موئے زیر ناف یا بغل کے بال صاف کرنے سے نہ غسل فرض ہوتا ہے نہ وضو ضروری ہوتا ہے بشرطیکہ پہلے سے با وضو ہو اور غسل کی حاجت نہ ہو تو موئے زیر ناف یا بغل کے بال تراشنے کے بعد بغیر غسل و وضو کئے نماز یا تلاوت قرآن وغیرہ پرھ سکتا ہے جیسا کہ شرح وقایہ میں ہے کہ " و اذا مسح الرأس ثم حلق الشعر لا تجب الاعادة و كذا اذا توضأ قص الاظفار " اھ (شرح وقایہ ج 1 ص 58 )

نورالایضا ح میں ہے " ولا یعاد المسح ولا الغسل علی موضع الشعر بعد حلقہ ولا الغسل بقص ظفرہ وشاربہ " اھ یعنی بال منڈانے کے بعد بال کی جگہ پر دوبارہ مسح یا غسل کا اعادہ واجب نہیں ہے اور ناخنوں اور مونچھوں کو کاٹنے کے بعد بھی دوبارہ دھونے کی حاجت نہیں ۔ (نورالایضا ح کتاب الطھارۃ فصل فی الوضوء ص 28 : مطبوعہ مجلس البرکات الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور ) واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب

کتبہ

محمد کـریــم اللہ رضـــوی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner