AD Banner

{ads}

(شان غوث اعظم علیہ الرحمہ)

(شان غوث اعظم علیہ الرحمہ)

اولیاء كرام میں شیخ محی الدین عبد القادر کا مثل نہ پیدا کیا نہ کبھی پیدا کرے 
 
    ہم کو ابوالمعالی صالح بن احمد مالکی نے خبر دی کہ ہم کو دو مشائخ کرام نے خبر دی ایک شیخ ابوالحسن بغدادی معروف بہ خفاف دوسرے شیخ ابو محمد عبد اللطیف بغدادی معروف بہ مطرز اول نے کہا ہمارے پیر مرشد حضرت شیخ ابو السعود احمد بن ابی بکر حریمی نے ہمارے سامنے سن _580 ھ_ میں فرمایااور دوم نے کہا ہم کو ہمارے مرشد حضرت عبد الغنی بن نقطہ نے خبر دی کہ ان کے سامنے ان کے مرشد حضرت شیخ ابو عمروعثمان صریفینی نے فرمایا: کہ" خدا کی قسم!  اللّٰہ عزوجل نے اولیاء میں حضرت شیخ محی الدین عبد القادر کا مثل نہ پیدا کیا نہ کبھی پیدا کرے "رضی اللّٰہُ تعالٰی عنھم اجمعین
 بقسم کہتے ہیں شاہان صریفین وحریم
   کہ ہوا ہے نہ ولی ہو کوئی ہمتا تیرا
( فتاویٰ رضویہ شریف  جلد 12  صفحہ: 239 )

 
" سرکار غوث اعظم کے داہنی طرف بحرِ شریعت اور بائیں طرف بحرِ حقیقت اور آپ بے مثال ہیں "{فرمان شیخ احمد رفاعی رضی اللّٰہُ تعالٰی عنھما}

    شیخ عبد البطائحی بیان کرتے ہیں کہ شيخ عبد القادر جیلانی کی حیات بابرکات (زندگی مبارک) میں مجھے شیخ احمد الرفاعی کی خدمت میں حاضر ہونے کا اتفاق ہوا تو میں جاکر آپ ہی کے نزدیک ٹھہرا اور کئ روز تک ٹھہرا رہا: ایک روز آپ نے مجھ سے فرمایا:کہ آپ کچھ شیخ عبد القادر جیلانی کے حالات جو کچھ کہ آپ کو معلوم ہوں بیان کریں میں آپ کے حالات بیان کر رہا تھا کہ اتنے میں ایک شخص آیا اور شیخ احمد الرفاعی طرف اشارہ کرکے مجھ سے کہنے لگا: کہ تم ہمارے سامنے آپ (شیخ احمد الرفاعی) کے سوا اور کسی کا ذکر نہ کرو تو آپ (شیخ احمد الرفاعی) نے نہایت غصہ ہوکر اس شخص کی طرف دیکھا اور فوراً یہ شخص گر کر مر گیاپھر آپ (شیخ احمد الرفاعی) نے فرمایا:کہ شیخ عبد القادر جیلانی کے مراتب کو کون پہنچ سکتا ہے؟
_آپ وہ شخص ہیں کہ بحرِ شریعت جس کی داہنی طرف اور بحرِ حقیقت جس کی بائیں طرف جس میں سے چاہیں پانی بھر لیں_
اس وقت آپ یعنی شیخ عبد القادر جیلانی کا کوئی جواب نہیں -نیز میں (شیخ عبد البطائحی) نے آپ یعنی شیخ احمد الرفاعی سنا کہ اس وقت آپ (شیخ احمد الرفاعی) اپنے بھتیجوں شیخ ابراہیم الاعراب اور ان کے برادران ابوالفرح عبد الرحمن و نجم الدین احمد اولاد الشیخ علی الرفاعی کو (اس وقت آپ ایک شخص کو جو بغداد جانے والے تھے رخصت کررہے تھے) اس بات کی وصیت کی کہ جب تم بغداد پہنچو ! تو حضرت شیخ عبد القادر جیلانی سے پہلے اگر آپ زندہ ہوں تو اور کسی کے پاس نہ جانا ! اور اگر وفات پاگئے ہوں تو آپ شیخ عبد القادر جیلانی کی قبر سے پہلے اور کسی کی زیارت نہ کرنا کیونکہ آپ کے لئے عہد لیا جا چکا ہے کہ جو صاحب حال کہ بغداد جائے اور آپ شیخ عبد القادر جیلانی سے ملاقات نہ کرے تو اس سے اس کا حال سلب ہوجائے گا اس پر افسوس ہے کہ جس نے آپ سے _ملاقات نہ کی ہو۔رضی اللّٰہُ تعالٰی عنھم اجمعین(مؤلف کتاب : روض الابرار ومحاسن الاخیار نے بیان کیا ہے کہ ان کے ناقل عبد اللہ یونینی ہیں)[ قلائد الجواھر صفحہ: 121]

آفتاب طلوع نہیں کرتا جب تک  حضور سیدنا سرکار غوث اعظم شيخ عبد القادر جيلانى رضی اللّٰہُ تعالٰی عنہ پر سلام عرض نہ کرے۔امام اجل سیدی نور الدین ابوالحسن علی شطنوفی قدس سرہ الرؤفی (جنھیں امام جلیل عارف باللہ سیدی عبد اللہ بن اسعد یافعی شافعی علیہ الرحمہ مرآة الجنان میں الشیخ الفقیہ المقرادی سے وصف کیا) کتاب مستطاب بهجۃ الاسرار شریف میں بسند خود روایت فرماتے ہیں :یعنی امام اجل حضرت ابوقاسم عمر بن مسعود بزار و حضرت ابوحفص عمر کمیماتی رحمھما اللّٰہُ تعالٰی فرماتے ہیں ہمارے شیخ حضور سیدنا عبد القادر جیلانی رضی اللّٰہُ تعالٰی عنہ اپنی مجلس میں برملا زمین سے بلند کرہ ہوا پر مشی فرماتے اور ارشاد کرتے آفتاب طلوع نہیں کرتا یہاں تک کہ مجھ پر سلام کرلے ؛ نیا سال جب آتا ہے مجھ پر سلام کرتا ہے اور مجھے خبر دیتا ہے جو کچھ اس میں ہونے والا ہے ؛ نیا ہفتہ جب آتا ہے مجھ پر سلام کرتا ہے اور مجھے خبر دیتا ہے جو کچھ اس میں ہونے والا ہے ؛ نیا دن جو آتا ہے مجھ پر سلام کرتا ہے اور مجھے خبر دیتا ہے جو کچھ اس میں ہونے والا ہےمجھے اپنے رب کی عزت کی قسم کہ تمام سعید و شقی مجھ پر پیش کئے جاتے ہیں میری آنکھ لوحِ محفوظ پر لگی ہے یعنی لوحِ محفوظ میرے پیش نظر ہے میں اللّٰہ عزوجل کے علم مشاھدہ کے دریاؤں میں غوطہ زن ہوں میں تم سب پر حجت الہی ہوں میں رسول اللّٰہ کا نائب اور زمین میں حضور کا وارث ہوں - ﷺ و رضی اللّٰہُ تعالٰی عنہ(الامن و العلٰی : صفحہ 177 / 178 / 179)

 
اولیاء وقت اور رجال غیب کا آپ کو مبارکباد دینا
     شیخ موصوف یعنی حضرت شیخ لولوالارمنی مخاطب بہ علی الانفاس بیان کرتے ہیں کہ جب آپ یعنی سرکار غوث اعظم رضی اللّٰہُ تعالٰی عنہ نے " قدمی ھذہ علی رقبۃ کل ولی اللّٰہ " فرمایا تو اس وقت ایک بہت بڑی جماعت ہوا میں اڑتی نظر آئی یہ جماعت آپ کی طرف آرہی تھی اور حضرت خضر علیہ السلام نے ان کو آپ کی خدمت میں حاضر ہونے کا حکم دیا تھا جب آپ یہ فرما چکے تھے تو تمام اولیاء کرام نے آپ کو مبارکباد دی اس کے بعد اولیاء کرام کی طرف سے یہ خطاب سنایا گیا (صرف اردو ترجمہ پیش خدمت ہے)اے بادشاہ وقت! و امام وقت و قائم بامر الٰہی وارث کتاب اللّٰہ و سنت رسول اللہ ﷺاے وہ شخص! کہ آسمان و زمین گویا اس کا دستر خوان ہے! اور تمام اہلِ زمانہ اس کے اہل و عیال اور وہ شخص کہ جس کی دعا سے پانی برستا ہے اور جس کی برکت سے تھنوں میں دودھ اترتا ہے اور جس کے روبرو اولیاء سر جھکائے ہوئے ہیں اور جس کے پاس رجال غیب کی چالیس صفیں کھڑی ہوئی ہیں جن کی ہر ایک صف میں ستر ستر 70 مرد ہیں اور جس کی ہتھیلی میں لکھا ہوا ہے کہ میں نے خدائے تعالٰی سے عہد لیا ہے کہ وہ میرے ساتھ خفیہ تدبیر نہ کرےگا اور جس کی دس سالہ عمر میں فرشتے اس کے ارد گرد پھرتے تھے اور اس کی ولایت کی خبر دیتے تھے - رضی اللّٰہُ تعالٰی عنھم اجمعین { قلائد الجواھر صفحہ: 101/102 }( بهجۃ الاسرار شريف صفحہ: 42/43 )واللّٰہُ تعالٰی اعلم ورسولہ ﷺ

 طالب دعا
عبد القاسم خان برکاتی






Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner