AD Banner

{اللہ تعا لیٰ کے لئے جمع کا لفظ استعمال کرنا کیسا ہے ؟ }

{اللہ تعا لیٰ کے لئے جمع کا لفظ استعمال کرنا کیسا ہے ؟ }

 السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں  علمائے کرام اس مسئلہ میںکہ اللہ تعا لی کے لئے جمع کا لفظ بولنا مثلا اللہ تعا لی فر ما تے ہیں کہنا شرعاً کیسا ہے؟بینوا توجروا      
المستفتی: ۔محمد وسیم القادری 
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجــــــواب بعون الملک الوہاب
اللہ تعالی کی شان یکتا ئی ظا ہر کر نے کے لئے واحد کا صیغہ استعمال کر نا چا ہئے یہی اہل سنت میں را ئج ہے جمع کا لفظ کبھی نہیں استعما ل کر نا چا ہئے کہ اس میں شرک کی بو ہے مگر تعظیما جمع کا لفظ بو لنا خدا کی شان میں جا ئز ہے،چنا نچہ سراج بزم اولیا ء کاملین معین الالسلام والمسلمین سید نا سر کا ر اعلی حضرت امام احمد رضا خاں محدث ومحقق بریلوی رضی اللہ تعا لیٰ عنہ سے پوچھا گیا کہ تعظیما جمع کا لفظ بو لنا خدا ئے تعا لی کے لئے کیسا ہے؟ تو فر ما یا کہ حرج نہیں ہے اور بہتر صیغۂ واحد ہے کہ احد کے لئے وہی انسب ہے۔(فتا وی رضویہ شریف قدیم ج۵ کتاب النکاح ص ۱۳۷)
لہٰذا اس طرح کے الفاط جیسے کہ اللہ فرماتے ہیں یا دیکھتے ہیں سنتے ہیں استعمال کر نے سے احتراز چا ہئے کہ یہ فرقہائے باطلہ مثلا دیو بندیوں وہابیوں کی بولی ہو چکی ہے۔ واللہ تعا لی ورسولہ الاعلی اعلم بالصواب
کتبہ
حقیر محمد علی قادری واحدی 






فتاوی مسائل شرعیہ 



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad