AD Banner

{ads}

(کیا زمین گھو متی ہے؟)

  (208)

(کیا زمین گھو متی ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ سائنسدان کہتے ہیں کہ زمین گھومتی ہےاور سورج اپنی جگہ ٹھہرا ہوا ہے۔ کیا یہ صحیح ہے؟ اگر نہیں تو صحیح کیا ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔  المستفتی:۔ غلام نبی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب

سائنسدانوں کی یہ تحقیق کہ زمین گھومتی ہے اور سورج اپنے جگہ پر ٹھہرا ہوا ہے صریح غلط فہمی ہے اور شریعت کی تحقیق کے خلاف ہے۔ شریعت اسلامیہ کی تحقیق یہ ہے کہ سورج زمین کے ارد گرد چکر لگاتا ہے، اور زمین اپنی جگہ پر ساکن( ٹھہری ہوئی) ہے. اور یہی حق اور درست ہے،،۔ اور اس پر قرآن و حدیث میں کثیر دلائل موجود ہیں۔جن میں سے بعض یہاں ذکر کیے جاتے ہیں، جن سے یہ واضح ہوجائے گا کہ درست کیا ہے۔

  (۱)اللہ تعالیٰ قرآن مجید، پارہ ۲۲،سورۃ فاطر،آیت ۱۳،میں ارشاد فرماتا ہے’’ وَ سَخَّرَالشَّمْسَ وَالقَمَرَ، کُلُّ یَّجْرِیْ لِاَجَلِ مُّسَمًّی(الایہ) اور اس( اللہ )نے کام میں لگائے سورج اور چاند، ہر ایک مقررہ میعاد تک چلتا ہے ۔

 (۲) اور پارہ۲۳,سورۃ یٰسٓ، آیت ۳۸,میں ارشاد فرماتا ہے’’ وَالشَّمْسُ تَجْرِیْ لِمُسْتَقَرٍّ لَھَا(الاٰیہ)  اورسورج چلتا ہے ایک ٹھہراؤ کے لیے ۔

 (۳) اور سورۂ یٰسٓ ہی کی آیت ۴۰، میں فرماتا ہے’’ وَکُلٌّ فِیْ فَلَکٍ یَّسْبَحُوْنَ؛اور(سورج و چاند)ہر ایک ایک گھیرے میں پیر رہا ہے۔

 (۴) حدیث شریف میں ہےکہ نبی کریم ﷺ نے ایک مرتبہ دریافت فرمایا کہ کیا تم جانتے ہو کہ جس وقت سورج غروب ہوتا ہے تو وہ کہاں جاتا ہے؟ تو راوی کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں۔ تو آپ ﷺنے فرمایا کہ سورج جاتاہے، جاتا ہے یہاں تک کہ جاکر مغرب میں اللہ کی بارگاہ میں سجدہ کرتا ہے۔ پوری حدیث مشکوۃ ،باب العلامات بین یدی الساعة و ذکر الدجال، میں موجود ہے۔

   مذکورہ بالا دلیلوں سے یہ ثابت ہوا کہ سورج اور چاند اپنی جگہ پر ساکن نہیں ہیں، بلکہ اللہ کے حکم سے چل رہے ہیں اور زمین اپنی جگہ ٹھہری ہوئی ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن مجید، پارہ ۲۲، سورۂ فاطر، آیت ۴۱,میں ارشاد فرماتا ہے’’ اِنَّ اللّٰہَ یُمْسِکُ السَّمٰوٰتِ وَالْأَرْضَ اَنْ تَزُوْلَا،، (الاٰیہ ) بیشک اللہ روکے ہوئے ہے آسمانوں اور زمین کو کہ وہ جنبش(حرکت) نہ کرے۔

اس آیت کریمہ سے معلوم ہوا کہ زمین و آسمان اللہ کے حکم سے اپنی جگہ ٹھہرے ہوئے ہیں،اللہ انہیں حرکت کرنے سے روکے ہوئے ہے۔

مذکورہ بالاتمام تصریحات سے معلوم ہوا کہ زمین اپنی جگہ ٹھہری ہوئی ہے اور سورج اس کے ارد گرد چلتا ہے، اور جو بات قرآن و حدیث سے ثابت ہووہی بر حق اور اسی پر مسلمانوں کو اعتماد، ایقان اورایمان رکھنا لازم ہے۔

نوٹ:۔مزید معلومات کے لئے اعلی حضرت علیہ الرحمہ کا رسالہ "فوز مبین در رد حرکت زمین" کا مطالعہ کریں۔  واللہ اعلم بالصواب 

کتبہ 

محمد چاند رضا اسمعیلی



فتاوی مسائل شرعیہ 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner