AD Banner

{ads}

سعی مروہ سے شروع کیا تو کیا حکم ہے؟

سعی مروہ سے شروع کیا تو کیا حکم ہے؟

مسئلہ:۔ خالد نے مروہ سے سعی شروع کیا اور پھر صفا پہ گیا پھر مروہ پہ آیا پھر صفا پہ گیا تو اس طرح کتنی بار سعی شمار کیا جائے گا؟

 بسم الله الرحمن الرحیم 

 الـجــواب بعون الملک الوہاب 

دوبار شمار کیا جائے گا کیونکہ مروہ سے سعی شروع کی تو پہلا پھیرا مروہ سے صفا کو ہوا شمار نہ کیا جائے گا :فتاویٰ ہندیہ میں ہےوالسعی الی الصفا والمروۃ شوط ومن المروۃ الی الصفاشوط وھو المختار کذا فی السراجیۃ، وھو الصحیح ھکذا فی شرح طحطاوی  اذا سعی معکوسا بان بد المروۃ فمن اصحابنا قال: یعتدہ ولکن یکرہ وھو الصحیح انہ  لا یعتدہ بشوط الاول کذا فی الذخیرۃ "اھ  (الفتاوی الھندیۃ‘‘، جلد اول صفحہ ۲۵۰ کتاب المناسک، الباب الخامس في کیفیۃ اداء الحج،/ دارالکتب العلمیۃ بیروت؍وھکذا در مختار کتاب الحج صفحہ ۱۶۱/ دارالکتب العلمیۃ بیروت) 

اور بہار شریعت میں ہے اگر مروہ سے سعی شروع کی تو پہلا پھیرا کہ مروہ سے صفا کو ہوا شمار نہ کیا جائے گا، اب کہ صفا سے مروہ کو جائے گا یہ پہلا پھیرا ہوا۔ (بہار شریعت حصہ ۶؍طواف کے مسائل مسئلہ ۲۴)

اوراسی بہار شریعت کے واجبات حج میں ہے کہ سعی کو صفا سے شروع کرنا(واجب ہے) اور اگر مروہ سے شروع کی تو پہلا پھیراشمار نہ کیا جائے، اُس کا اعادہ کرے۔(بہار شریعت حصہ ششم (۶) حج کے واجبات) واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب




مزید معلومات کے لئے یہاں کلک کریں




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

AD Banner

Google Adsense Ads