بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
عورت کا دودھ مغلوب ہونے کی وجہ سے رضاعت ثابت نہ ہوگی ، جیسا کہ جوہرہ نیرہ میں ہے:وان اختلط اللبن بلبن شاۃ و اللبن ھو الغالب تعلق بہ التحریم وان غلب لبن الشاۃ لم یتعلق بہ التحریم۔) اگر عورت کا دودھ بکری کے دودھ سے مل جائے اور عورت کا دودھ غالب ہو تو رضاعت ثابت ہو جائے گی اور اگر بکری کا دودھ غالب ہو تو ثابت نہیں ہوگی۔ ( الجوہرۃ النیرۃ، جلد ۲، صفحہ ۱۵۶، کتاب الرضاع، )
اور بہار شریعت میں ہے:پانی یا دوا میں عورت کا دودھ ملا کر پلایا تو اگر دودھ غالب ہے یا برابر تو رضاع ہے مغلوب ہے تو نہیں یوہیں اگر بکری وغیرہ کسی جانور کے دودھ میں ملا کر دیا تو اگر یہ دودھ غالب ہے تو رضاع نہیں ورنہ ہے۔( بہار شریعت، حصہ ۷ صفحہ۴۰؍ دودھ کے رشتے کا بیان)واللہ اعلم بالصواب
منجانب ذہنی آزمائش گروپ
۱؍ جماد الاول ۱۴۴۳ہجری
مزید معلومات کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔