AD Banner

{ads}

(بدھ کی قضا منگل سمجھ کر پڑھاتوکیا حکم ہے؟ )

(بدھ کی قضا منگل سمجھ کر پڑھاتوکیا حکم ہے؟ )

مسئلہ:- عمر کی بدھ کی نماز قضا ہوگئی  چار دن کے بعد قضا پڑھنا چاہی اس کو گمان ہوا  کہ منگل کی نماز قضا ہوئی اور منگل ہی کی نیت سے قضا پڑھ لی پھر پتہ چلا  بدھ کی قضا تھی تو نماز کا کیا حکم ہے؟ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب

         صورت مسئولہ میں نماز نہ ہوئی کہ دن کی نیت ضروری ہے  یعنی  جس دن  کی نماز قضا تھی اسی دن  کی پڑھے ورنہ نماز نہ ہوگی جیسا کہ حضرتِ علامہ امام ابراہیم  حلبی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :

(ای من صلوات یوم الاحد بان کان  علیہ ظھر مثلاً فظنہ ظھر  یوم السبت فصلاۃ بتلک النیت فیظھر انہ لم یکن  علیہ الاظھر یوم الاحد لاتصح تلک الصلاۃ ولا تجز "اھ(غنیۃ المتملي  الشرط السادس النیۃ، ص ۲۵۴)

     حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں : کسی کے ذمہ اتوار کی نماز تھی، مگر اس کو گمان ہوا کہ ہفتہ کی ہے اور اس کی نیت سے نماز پڑھی، بعد کو معلوم ہوا کہ اتوار کی تھی، ادا نہ ہوئی۔(بہار شریعت  حصہ سوم ص۴۹۹)

مذکورہ بالا تصریحات سے واضح ہوگیا کہ جس دن کی نماز  ذمہ پر ہے اسی دن کی نیت سے پڑھے بصورتِ دیگر دوسرے دن پر غالب گمان کرکے نماز پڑھی تو نہ ہوئی واللہ اعلم بالصواب


۶/ جمادی الاول ۱۴۴۳ہجری

منجانب ذہنی ازمائش گروپ

مزید معلومات کے لئے یہاں کلک کریں



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner