AD Banner

{ads}

د یوبندی کو مسلمان سمجھ کر جنازہ کی نماز پڑھی توکیا حکم ہے؟

(دیوبندی کو مسلمان سمجھ کر جنازہ کی نماز پڑھی توکیا حکم ہے؟)

 مسئلہ :- وہ کونسی صورت ہے کہ سنی وہابی دیوبندی کو مسلمان سمجھ کر اس کی نمازِ  جنازہ پڑھ لے جب بھی کافر نہ ہوگا

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب اللھم ہدایۃ الحق والصواب 

  انکے عقائد باطلہ سے مطلع نہ ہو صرف اسلامی لباس اور چہرہ دیکھ کی وجہ سے مسلمان سمجھے یا ان کے پیچھے نماز پڑھ لے یا ان کے جنازہ  کی نماز پڑھ لے تو وہ کافر نہ ہوگا ہاں اگر ان کے عقائد باطلہ پر مطلع ہوتے ہوئے مسلمان سمجھ کر پڑھے گا تو کافر ہوجائے گا، 

محقق جلیل اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :اگر مردہ منکر بعض ضروریات دین تھا اور کسی شخص نے بآں کہ اس کے حال سے مطلع تھا اور دانستہ اس کے جنازہ کی نماز پڑھی اور اسکے استغفار کی جب تو اس شخص کو تجدید اسلام اور اپنی عورت سے از سر نو نکاح کرنا لازم ہے.(فی الحلیۃ نقلا عن القرافی واقرہ الدعاء بالمغفرۃ للکافر کفر لطلبہ تکذیب النصوص القطعیۃ "اھ)(فتاویٰ رضویہ  جلد چہارم" صفحہ ۵۳ مکتبہ رضویہ کراچی) 

اور بحر العلوم حضرتِ علامہ مفتی عبد المنان اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں : دیوبندیوں کے کفری عقیدہ پر مطلع ہوکر اور یہ جانتے ہوئے کی متوفی اور امام دونوں اسی عقیدے کے ہیں ۔ایسے آدمی کی نماز جنازہ اور ایسے امام کی اقتدا ناجائز و حرام ہے ایسی اقتداء کرنے والے اور ایسی نماز جنازہ پڑھنے والے پر توبہ و استغفار لازم ہے اور اگر سب کچھ جانتے ہوئے ان کو مسلمان سمجھا اور یہ سمجھ کر اقتدا کی یا نماز پڑھی تو ان کے ساتھ یہ بھی دائرہ اسلام سے خارج ہوا- (فتاوی بحرالعلوم جلد دوم صفحہ ۵۸ کتاب الجنائز)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

۸ جمادی الاول ۱۴۴۳ ھجری

منجانب ذہنی ازمائش 

مزید معلومات کے لئے یہاں کلک کریں



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner