AD Banner

{ads}

تعلیق کا مسئلہ

 (شوہر نے کہا بھائی سے شکایت کی توطلاق پھر بیوی نے بھائی کے سامنے بچے سے شکایت کی توکیا حکم ہے؟)

مسئلہ:- خالد نے اپنی بیوی ہندہ سے کہا اگر تو اپنے بھائی عمر سے میری شکایت کرے گی تو تجھ کو طلاق ہے عمر آگیا ہندہ نے کسی بچہ کو مخاطب کرکے کہا میرے شوہر نے ایسا ایسا کیا عمر سب سن رہا تھا تو کون سی طلاق واقع ہوئی؟ 

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

صورت مسئولہ میں طلاق ہی واقع نہ ہوئی کہ ہندہ نے عمر سے نہیں بلکہ کسی بچے سے مخاطب تھی،فتاویٰ ہندیہ میں ہے : رجل قال الامرأته ان شكوت منى الى اخيك فانت طالق فجاء اخوھا وعندھا صبی لا یعقل فقالت المرأة یا صبی ان زوجی فعل بی کذا کذا  حتی یسمع اخوھا لاتعلق ۔ "اھ(جلد اول صفحہ ۴۳۲ ،الباب الرابع في الطلاق بالشرط، الفصل الثالث) 

        اور بہار شریعت میں ہے کہ عورت سے کہا اگر تو اپنےبھائی سے میری شکایت کریگی تو تجھ کو طلاق ہے، اُس کا بھائی آیا عورت نے کسی بچہ کو مخاطب کرکے کہا میرے شوہر نے ایسا کیا ایسا کیا اور اُسکا بھائی سب سُن رہا ہے طلاق نہ ہو گی۔(جلد ۲ حصہ ۸ صفحہ ۱۵۸ تعلیق کا بیان) واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

۱۰ جمادی الاول ۱۴۴۳ ھجری

منجاب ذہنی ازمائش گروپ

مزید معلومات کے لئے یہاں کلک کریں



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner