AD Banner

{ads}

میت کے گھر کتنے دن کھانا بھیجنا سنت ہے؟

(میت کے گھر کتنے دن کھانا بھیجنا سنت ہے؟)
مسئلہ :- اگر کسی مسلمان کا انتقال ہوجائے تو میت کے گھر کتنے دن تک کھانا بھیجنا سنت ہے؟
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
اہل میت کے لئے صرف ایک دن یعنی پہلے ہی دن کھانا بھیجنا سنت ہے اسکے بعد مکروہ ہے -
محقق جلیل اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تحریر فرماتے ہیں: 
" اگرچہ صرف ایک دن یعنی پہلے ہی روز عزیزوں کو ہمسایوں کو مسنون ہے اہل میت کے لئے اتنا کھانا پکواکر بھیجیں جسے دو وقت کھاسکیں اور باصرار انہیں کھلائیں مگر یہ کھانا صرف اہل میت ہی کے قابل ہونا سنت ہے اس محلہ کے لئے بھیجنے کا ہرگز حکم نہیں اور انکے لئے بھی فقط روز اول کا حکم ہے آگے نہیں -    کشف الغطاء میں ہے" مستحب است خوشیاں و ہمسایہائے میت را کہ اطعام کنند طعام را برائے اہل وے کہ سیر کند ایشان را یک شبانہ ر وز و الحاح کنند تا بخورند و در خوردن غیر اہل میت ایں طعام را مشہور آنست کہ مکروہ است " اھ* ملخصایعنی میت کے عزیزوں, ہمسایوں کے لئے مستحب ہے کہ اہل میت کے لئے اتنا کھانا پکوائین جسے ایک دن رات وہ سیر ہوکر کھا سکیں اور اصرار کرکے کھلائیں غیر اہل میت کے لئے یہ کھانا قول مشہور پر مکروہ ہے-عالمگیری میں ہے" حمل الطعام الی صاحب المصیبۃ والاکل معھم فی الیوم الأول جائز لشغلھم بالجھاز و بعدہ یکرہ کذا فی التتار خانیۃ "یعنی اہل میت کے یہاں پہلے دن کھانا لے جانا اور انکے ساتھ کھانا جائز ہے کیونکہ وہ جنازے میں مشغول رہتے ہیں اور اسکے بعد مکروہ ہے -ایسا ہی تتار خانیہ میں ہے -(فتاوی رضویہ مترجم  جلد ۹ صفحہ ۶۶۸ / ۶۶۹ )
اور حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ" میت کے گھر والوں کو جو کھانا بھیجا جاتا ہے یہ کھانا صرف گھر والے کھائیں اور انہیں کے لائق بھیجا جائے زیادہ نہیں اوروں کو وہ کھانا کھانا منع ہے اور صرف پہلے دن کھانا بھیجنا سنت ہے اسکے بعد مکروہ -(بہار شریعت حصہ چہارم صفحہ ۸۵۸ تعزیت کا بیان)
مذکورہ حوالہ جات سے مسئلہ عیاں ہوگیا  کہ اہل میت کے یہاں صرف پہلے روز کھانا بھیجنا سنت ہے لہذا پہلے دن بھیجیں اور باصرار انہیں کھلائیں اور کھانا بھی اس قدرہو جو گھر والوں کےلئے کافی ہو پھراس کے بعدبھیجنا مکروہ ہے یونہی ضرورت سے زائد بھیجنا بھی نہیں چاہئے کہ محلہ کولوگ کھائیں بہت سے لوگ اس مسئلے سے غافل ہیں انھیں غور کرنا چاہیے - ہاں کبھی ایساہوتاہے کہ کسی کا شہر میں انتقال ہوجاتاہے اورکسی وجہ سےلاش لانی پڑتی ہے تو دودن تک کبھی تین دن تک گھر میں کھانا نہیں بنتاہے پس ایسی صورت میں چاہئے کہ اپنے گھر کے کسی فرد کے ذریعہ ان کے گھر میں کھاناتیار کروادیں تاکہ اہل میت کے لئے کھانا ہوجائے اور سنت کے خلاف بھی نہ ہو.واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

۱۳جمادی الاول ۱۴۴۳/ہجری بروز شنبہ

منجانب ذہنی ازمائش گروپ

مزید معلومات کے لئے یہاں کلک کریں


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner