AD Banner

{ads}

نماز میں قصداً قبلہ کی طرف سےسینہ پھیرا تو کیا حکم ہے؟

نماز میں قصداً قبلہ کی طرف سےسینہ پھیرا تو کیا حکم ہے؟

 مسئلہ :- خالد نماز پڑھ رہا تھا بلا عذر قصداً قبلہ کی طرف سے سینہ پھیر دیا پھر فوراً قبلہ کی طرف سینہ کرلیا نماز کا کیا حکم ہے؟ 

بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب

    صورت مسئولہ میں  نماز فاسد ہوگئ کیونکہ بلا عذر، بلا قصد  قبلہ کی طرف سے سینہ پھیرتے ہی نماز فاسد، ہوگئی ہاں بلا قصد نہ ہو تو نماز فاسد نہ ہوگی، 

    بحر الرائق میں ہے، ولقائل ان یفرق بینھما بعذرہ ھناک وتمردہ ھنا والحاصل ان المذھب انه اذا حول صدرہ فسدت وان کان فی  ان کان من غیر عذر کما علیہ فان صلی الی  خرجة  من المغربین فسد صلاته اھ  (جلد اول صفحہ ۴۹۷ کتاب الصلاۃ) 

اور بہار شریعت میں ہے ،مصلّی نے قبلہ سے بلا عذر قصداً سینہ پھیر دیا، اگرچہ فوراً ہی قبلہ کی طرف ہوگیا، نماز فاسد ہوگئی اور اگر بلاقصد پھر گیا اور بقدر تین تسبیح کے وقفہ نہ ہوا، تو ہوگئی۔(جلد اول حصہ سوم صفحہ ۴۹۵)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

۱۷ جمادی الاول ۱۴۴۳ ھجری

منجانب ذہنی ازمائش گروپ


مزید معلومات کے لئے یہاں کلک  کریں



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner