( کس صورت میں گونگا بہرا نکاح کا گواہ ہو سکتے ہیں؟)
مسئلہ:۔ کس صورت میں نکاح کے لئے گونگا اور بہرہ بھی گواہ ہو سکتے ہیں؟
بسم الله الرحمن الرحیم
الـجــواب بعون الملک الوہاب
جس طرح گواہ کا عاقل و بالغ ہونا ضروری ہے یونہی بے گونگا وبے بہرہ ہونا ضروری ہے تاکہ سن سکے اور بول سکے لیکن جب عاقدین گونگے تو ان کا نکاح اشارے سے کرنے کا حکم ہے اور جب اشارے سے نکاح کیاجا ئےگا تو گواہ ایسا ہو جو اشارے کو سمجھتا ہو چونکہ گونگا ہو یا بہرہ یہ دونوں اشارے کو سمجھتے ہیں اور اشارے ہی سے کام چلاتے ہیں اس لئے گونگے عاقدین کی گواہی کے لئے گونگا بھی گواہ ہو سکتا ہے اور بہرہ بھی جیسا رد المحتار کے حوالے سے فقیہ اعظم خلیفۂ اعلیٰ حضرت علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں کہ عاقدین گونگے ہوں تو نکاح اشارے سے ہوگا لہذا اس نکاح کاگواہ گونگا ہوسکتا ہے اور بہرہ بھی ۔(بہار شریعت حصہ ہفتم مسئلہ نمبر ۴۰)واللہ تعالی اعلم بالصواب
۲۶جمادی الآخر ۱۴۴۳ ہجری
ذہنی ازمائش گروپ
اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔