(کیا انبیائے کرام نے خوف کی وجہ سے تبلیغ میں کمی کی ہیں ؟)
حضرتِ نوح علیہ السلام جیسا کہ بہار شریعت حصہ اول صفحہ ۵۳ میں ہے: سب میں پہلے رسول جو کُفّار پر بھیجے گئے حضرت نوح علیہ السلام ہیں( وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖ فَلَبِثَ فِیْهِمْ اَلْفَ سَنَةٍ اِلَّا خَمْسِیْنَ عَامًا)اُنھوں نے ساڑھے نو سو برس ہدایت فرمائی( وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖ فَلَبِثَ فِیْهِمْ اَلْفَ سَنَةٍ اِلَّا خَمْسِیْنَ عَامًا)( پ ۲۰ ، العنکبوت: ۱۴)
اُن کے زمانہ کے کفّار بہت سخت تھے، ہر قسم کی تکلیفیں پہنچاتے، استہزا کرتے، اتنے عرصہ میں گنتی کے لوگ مسلمان ہوئے، باقیوں کو جب ملاحظہ فرمایا کہ ہرگز اصلاح پذیر نہیں ، ہٹ دھرمی اور کُفر سے باز نہ آئیں گے، مجبور ہو کر اپنے رب کے حضور اُن کے ہلاک کی دُعا کی، طوفان آیا اور ساری زمین ڈوب گئی، صرف وہ گنتی کے مسلمان اور ہر جانور کا ایک ایک جوڑا جو کشتی میںلے لیا گیا تھا، بچ گئے۔واللہ اعلم بالصواب
۲؍ جمادی الآخر ۱۴۴۳ ھجری
ذہنی ازمائش گروپ
مزید معلومات کے لئے یہاں کلک کریں
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔