AD Banner

{ads}

حیض کا خون وقت سے پہلے بند ہوگیا تو ہمبستری کرناکیساہے؟

(حیض کا خون وقت سے پہلے بند ہوگیا تو ہمبستری کرناکیساہے؟)

 مسئلہ :- ہندہ کو عادت کے دن پورے ہونے  سے پہلے خون آنا بند ہوگیا اور ہندہ نے غسل کرلیا تو کیا اب  جماع کرنا جائز ہے؟ 

بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب

اگر حیض کا خون ہندہ کے عادت کے ایام پورا ہونے سے پہلے بند ہوگیا تو اگر چہ غسل کرلے وطی کرنا جائز نہیں یہاں تک کہ عادت کے دن پورے ہو جائیں جیسا کہ فتاوی عالمگیری جلد اول صفحہ ۳۹ میں ہے : إذا مضى اكثر مدة الحيض وهو العشرة يحل وطؤها قبل الغسل مبتداة كانت او معتادة و يستحب له ان لا يطأها حتى تغتسل هكذا فى المحيط و اذا انقطع دم الحيض لاقل من عشرة ايام لم يجز وطؤها حتى تغتسل او يمضى عليها آخر وقت الصلاة الذى يسع الاغتسال و التحريمة لان الصلاة انما تجب عليها إذا وجدت من اخر الوقت هذا القدر هكذا فى الزاهدى  لو انقطع دمها دون عادتها يكره قربانها و ان اغتسلت حتى تمضى عادتها و عليها ان تصلى و تصوم للاحتياط هكذا فى التبيين - 
    اور بہار شریعت  حصہ دوم صفحہ ۳۸٦ میں ہے: عادت کے دن پورے ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گیا تو اگرچہ غُسل کرلے جِماع ناجائز ہے تاوقتیکہ عادت کے دن پورے نہ ہولیں ، جیسے کسی کی عادت چھ دن کی تھی اور اس مرتبہ پانچ ہی روز آیا تو اسے حکم ہے کہ نہا کر نماز شروع کر دے مگر جماع کے لئے ایک دن اور انتظار کرنا واجب ہے - واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

۸ رجب المرجب ۱۴۴۳ ھجری

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner