AD Banner

{ads}

بیوی نکاح میں ہو تو سالی کی بیٹی سے، نکاح کرنا کیسا ہے؟

 بیوی نکاح میں ہو تو سالی کی بیٹی سے، نکاح کرنا کیسا ہے؟

 مسئلہ:- بیوی نکاح میں ہو تو سالی کی بیٹی سے، نکاح کرنا کیسا ہے؟

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

سالی کی بیٹی سے بیوی کی موجودگی میں نکا ح کرنا حرام ہے کیونکہ دونوں آپس میں خالہ اور بھانجی ہیں اور دونوں کو نکاح میں جمع کرنا حرام ہے۔ حدیث شریف میں ہے:  عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : ( لَا يُجْمَعُ بَيْنَ الْمَرْأَةِ وَعَمَّتِهَا ، وَلَا بَيْنَ الْمَرْأَةِ وَخَالَتِهَا  ( بخاری شریف، رقم الحدیث: ۵۱۰۹ کتاب النکاح )

ترجمہ: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے رویت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی شخص عورت اور اس کی پھوپھی یا عورت اور اس کی خالہ کو ایک ساتھ ( یعنی بیک وقت ایک نکاح میں ) جمع نہ کرے۔

ہاں بیوی کے انتقال کے بعد سالی کی بیٹی سے نکاح کر سکتا ہےواللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

۲۹جمادی الآخر ۱۴۴۳ ہجری

ذہنی ازمائش گروپ

فتاوی مسائل شرعیہ 


اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner