AD Banner

{ads}

ایک قبر میں دومردے دفن کرناکیساہے؟

(ایک قبر میں دومردے دفن کرناکیساہے؟)

 مسئلہ:-ایک قبر میں ایک سے زائد مردے کو دفن کرنا کیسا ہے؟ 

بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب

بلا ضرورت جائز نہیں بضروت ہو تو جائز ہے مگر دو میتوں کے درمیان مٹی وغیرہ سے آڑ کر دیں جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے کہ " لا يدفن اثنان او ثلاثة فى قبر واحد الا عند الحاجة فيوضع الرجل مما يلى القبلة ثم خلفه الغلام ثم خلفه الخنثى ثم خلفه المرأة و يجعل بين كل ميتين حاجز من التراب " اھ یعنی دو یا تین افراد ایک قبر میں دفن نہ کئے جائیں لیکن حاجت کے وقت جائز ہے ایسی صورت میں مرد کو قبلہ کی طرف رکھیں اس کے پیچھے لڑکے کو اس کے پیچھے خنثی اس کے پیچھے عورت کو اور ایک دوسرے کے بیچ میں مٹی سے آڑ کر دیں -(ج ۱ ص ۱۸۳  باب فی الجنائز) 

اور  بہار شریعت حصہ چہارم میں ہے :ایک قبر میں  ایک سے زیادہ بلا ضرورت دفن کرنا جائز نہیں اور ضرورت ہو تو کر سکتے ہیں مگر دو میتوں کے درمیان مٹی وغیرہ سے آڑ کر دیں اور کون آگے ہو کون پیچھے ہو یہ اوپر مذکور ہوا ( صفحہ ۸۵۱ قبر قبرو دفن کا بیان) والله تعالیٰ اعلم

۲ شعبان المعظم ۱۴۴۳ ھجری

ذہنی ازمائش گروپ 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner