مسئلہ ؛- زید نے رات میں روزے کی نیت کی لیکن پھر پکا ارادہ کر لیا کہ اب روزہ نہیں رکھے گا اور پھر دو بارہ روزہ کی نئی نیت نہ کی دن بھر روزے دار کی طرح رہا تو کیا حکم ہے؟
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مستفسرہ میں روزہ نہ ہوا اگر چہ دن بھر روزہ دار کی طرح رہا در مختار میں ہے: وھو (التبییت النیة) للضرورۃ (وتعیینھا) لعدم تعیین الوقت والشرط فیھا ان یعلم بقلبه ان صوم یصومه "اھ
اور ردالمحتار میں ہے قوله (وتعیینھا)....(لعدم تعیین الوقت)...(والشرط فیھا الخ۔) ای فی النییة المعینة لا مطلقاً لان مالا تشترط لہ تعیین یکفیه ان یعلم یقلبه ان یصوم " اھ (الدرالمختار و ردالمحتار کتاب الصوم، ج ۳ ، ص ۳۹۸۔)
بہار شریعت میں ہے : اگر رات میں روزہ کی نیّت کی پھر پکّا ارادہ کر لیا کہ نہیں رکھے گا تو وہ نیّت جاتی رہی۔ اگر نئی نیّت نہ کی اور دن بھر بھوکا پیاسا رہا اورجماع سے بچا تو روزہ نہ ہوا۔(بہار شریعت حصہ پنجم صفحہ ۹۷۵ روزہ کا بیان )
واللہ تعالیٰ اعلم
۲۹ شعبان المعظم ۱۴۴۳ ھجری
اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔