AD Banner

{ads}

دعاافطاری کے بعد پڑھےیاپہلے؟

 زید کہتا ہے افطاری کی دعا بعد میں پڑھنی چاہیے اور بکر کہتا ہے افطاری کی دعا پہلے پڑھنی چاہیے آیا یہ کہ دونوں میں کس کا قول درست ہے؟

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

زید کا قول درست ہے کیونکہ دعائے افطار بعد میں ہی پڑھنی چاہیے نا کہ پہلے ، جیسا کہ سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:  فی الواقع محل بعدافطارہے یعنی دعا ،، اللھم لک صمت......افطارکےبعدہی پڑھناچاہیۓحدیث شریف میں ہےابوداٶدعن معاذبن ذھرة انہ بلغہ ان النبیﷺکان اذاافطر اللھم لک صمت وعلیٰ رزقک افطرعلی ارادةالافطاروصرف عن الحقیقةمن دون حاجةالیہ وذالایجوذھکذافی افطرت (سنن ابی داؤد باب القول عند الافطار آفتاب عالم پریس لاہور ۳۲۲/۱)

ترجمہ ابو داؤد میں حضرت معاذبن زہرہ سےروایت :  کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم افطار کے وقت یہ دعا پڑھتے :اے اللہ تیرے رضا کے لئے میں نے روزہ رکھا تیرے رزق پر میں نے افطار کیا ،  تو یہاں افطرسے مراد ارادۓافطارلینا(افطارکرنےکاارادہ کرنا) اور حقیقی معنی سے بے ضرورت اعراض کرناہے حالانکہ یہ جائز نہیں ، اور اسی طرح کا معاملہ افطرت تومیں ہے- 

 اس حدیث کی شرح میں مولانا علی قاری علیہ الباری مرقاة شرح مشکوة میں فرماتے ہیں"(کان اذاافطرقال)ای : دعا اللھم لک صمت... الخ  وقال ابن الملک ای قرا۶ بعدالافطا الخ(مرقاۃ شرح مشکاۃ کتاب الصوم  مسائل متفرقہ  مکتبہ امدادیہ ملتان  ۲۵۸/٤) 

یعنی (نبی کریمﷺ)  جب افطار کرتے تو کہتے یعنی دعا کرتے ابن الملک نے کہا کہ افطار کے بعد یہ دعا پڑھتے تھےالخ۔ ( فتاویٰ رضویہ  مترجم جلد ۱۰ صفحہ ٦۳٦)والله تعالیٰ اعلم 

۹ رمضان المبارک ۱۴۴۳ ھجری

فتاوی مسائل شرعیہ 

اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner