AD Banner

{ads}

الصلاۃ خیر من النوم کا اضافہ کس زمانہ میں ہوا؟

 مسئلہ:- اذان میں الصلاۃ خیر من النوم کا اضافہ کس کے زمانے سے ہوا؟ 

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

الصلوۃ خیر من النوم زمانۂ رسالت سے ہی رائج ہے وہ اس، طرح کہ ایک بار حضرت بلال حبشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فجر کی اذان کے لئے آئے تو نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو سوتا ہوا پایا تو انہوں نے ،، حی علی الفلاح ؛؛کے بعد دو مرتبہ ؛؛الصلاۃ خیر من النوم -  کہا تو نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا اے بلال یہ کتنا اچھا ہے اسکو اپنی اذان میں شامل کرلو اور پھر اسکو فجر کی اذان میں خاص کردیا اس لئے کہ وہ نیند اور غفلت کا وقت ہوتا ہے ۔

جیساکہ فتح القدیر میں ہے کہ

" ( و یزید فی اذان الفجر بعد الفلاح: الصلاۃ خیر من النوم مرتین ) لان بلالا رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال: الصلاۃ خیر من النوم مرتین حین وجد النبی علیہ الصلاۃ والسلام راقدا، فقال علیہ الصلاۃ والسلام: ما احسن ھذا یا بلال اجعلہ فی اذانک و خص الفجر بہ لانہ وقت نوم و غفلۃ " اھ

اور اسکی شرح میں ہے

" و عن انس قال: من السنۃ اذا قال المؤذن فی صلاۃ الفجر حی علی الفلاح قال ،، الصلاۃ خیر من النوم مرتین ،، رواہ الدار قطنی،  

و قول الصحابی من السنۃ حکمہ الرفع علی الصحیح لکن خصوص ما فی الھدایۃ فی معجم الطبرانی الکبیر ، حدثنا محمد بن علی الصائغ المکی حدثنا یعقوب بن حمید حدثنا عبد اللہ بن وھب عن یونس بن یزید عن الزھری عن حفص بن عمر عن بلال انہ اتی النبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم یؤذنہ بالصبح فوجدہ راقدا فقال: الصلاۃ خیر من النوم مرتین فقال النبی صلی اللہ تعالیٰ 

علیہ وسلم ما احسن ھذا یا بلال اجعلہ فی اذانک " اھ( فتح القدیر جلد اول صفحہ  ۲٤۵ / ۲٤۷  باب الاذان) 

واللہ تعالیٰ اعلم

۱۳ رمضان المبارک ۱۴۴۳ ھجری



فتاوی مسائل شرعیہ 

اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner