AD Banner

{ads}

معتکف ڈوبنے والے کو بچانے گیاتو کیاحکم ہے؟

 مسئلہ :-  جلنے یا ڈوبنے والے کو بچانے کے لیے معتکف  مسجد سے باہر نکلا تو اعتکاف کا کیا حکم ہے؟ 

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب 

صورت مسئولہ میں اعتکاف فاسد ہوجائے گا 

 جیسا کہ حضرت صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ " اگر ڈوبنے یا جلنے والے کے بچانے کے لئے مسجد سے باہر گیا یا گواہی دینے کے لئے گیا یا جہاد میں سب لوگوں کا بلاوا اور ہوا یہ بھی نکلا یا مریض کی عیادت یا جنازہ کے لئے گیا اگرچہ کوئی دوسرا پڑھنے والا نہ ہو تو ان سب صورتوں میں اعتکاف فاسد ہوگیا - ( بہار شریعت حصہ پنجم صفحہ ۱۰۳۱ اعتکاف کا بیان 

ہاں فقہائے کرام نے اس کی ایک صورت رکھی اگر ایسی مجبوری ہو تو اعتکاف توڑ دے اس دن کی قضا کرے جیسا کہ ردالمحتار میں ہے:  " لو شرع فى المسنون اعنى العشر الأواخر بنية ثم افسده قضى اليوم الذى افسده لاستقلال كل يوم بنفسه " ( جلد سوم صفحہ ۵۰۰ / ۵۰۱) اور بہار شریعت میں ہے : 

 اعتکاف مسنون کہ رمضان کی پچھلی دس تاریخوں تک کے لئے بیٹھا تھا اسے توڑا تو جس دن توڑا فقط اس ایک دن کی قضا کرے پورے دس دنوں کی قضا واجب نہیں - حصہ پنجم صفحہ ۱۰۳۴ اعتکاف کا بیان )واللہ تعالیٰ اعلم 

۱۴ رمضان المبارک ۱۴۴۳ ھجری


فتاوی مسائل شرعیہ 

اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner