AD Banner

{ads}

حالت اعتکاف میں عورت کو حیض آگیاتو کیاکرے؟

حالت اعتکاف میں عورت کو حیض آگیاتو کیاکرے؟

 مسئلہ؛-عورت رمضان المبارک میں  اعتکاف میں بیٹھی تھی اور حیض آگیا تو اعتکاف کا کیا حکم ہے  یعنی بعد میں قضا واجب ہے  یا نہیں؟

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

 رمضان المبارک میں  عورت کو دورانِ اعتکاف اگر حیض آگیا تو اعتکاف ٹوٹ جائے گا، اسے چاہیے کہ وہ اعتکاف چھوڑ دے، اور بعد میں قضا واجب ہے یعنی سال کے جن دنوں میں روزے رکھنا منع ہے، اس کے علاوہ دنوں میں اعتکاف کی قضا کرے 

بہارِ شریعت میں ردالمحتار سے ہے اعتکاف کی قضا صرف قصداً توڑنے سے نہیں  بلکہ اگر عذر کی وجہ سے چھوڑا مثلاً بیمار ہوگیا یا بلا اختیار چھوٹا مثلاً عورت کو حیض یا نفاس آیا یا جنون و بے ہوشی طویل طاری ہوئی، ان میں  بھی قضا واجب ہے اور ان میں  اگر بعض فوت ہو تو  کُل کی قضا کی حاجت نہیں ،بلکہ بعض کی قضا کر دے اور کُل فوت ہوا تو کُل کی قضا ہے اورمنّت میں  علی الاتصال واجب ہوا تھا اور تو علی الاتصال کُل کی قضا ہے۔(بہار شریعت حصہ پنجم صفحہ ۱۰۳۵ اعتکاف کابیان) واللہ تعالیٰ اعلم

۲۵ رمضان المبارک ۱۴۴۳ ھجری


فتاوی مسائل شرعیہ 

اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner