AD Banner

{ads}

کس صورت میں ہاف آستین والے کپڑے میں بلا کراہت نماز ہوجاتی ہے؟

 مسئلہ :- کس صورت میں ہاف آستین والے کپڑے میں  بلا کراہت نماز ہوجاتی ہے؟ 

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

جب کہ ہاف آستین کے علاوہ دوسرا کپڑا، نہ ہو  یا پھر ہاف آستین  کے کپڑے کو پہن اکابرین کے پاس جانے میں اسے عار نہ محسوس ہوتا ہو  جیسا کہ حضور صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے  ہیں جس کے پاس کپڑے موجود ہوں اور صرف نیم آستین یعنی آدھی آستین یا بنیان پہن کر نماز پڑھتا ہے تو کراہت تنزیہی ہے اور کپڑے موجود نہیں تو کراہت بھی نہیں، معاف ہے(فتاویٰ امجدیہ جلد اول صفحہ ۱۹۳) 

 اور مفتی اعظم پاکستان حضرت علامہ مفتی وقار الدین قادری رضوی رحمۃ اللہ علیہ وقار الفتاوی جلد دوم صفحہ ۲۴۶  پر تحریر فرماتے ہیں، ہاف آستین والا کرتا قمیص کام کاج کرنے والے لباس میں شامل ہیں کہ کام کاج کرنے والا لباس پہن کر انسان معززین  کے سامنے جاتے ہوئے کتراتا ہے اس لیے جو ہاف آستین والا کرتا پہن کر دوسرے لوگوں کے سامنے جانا گوارا نہیں کرتے ان کی نماز مکروہ تنزیہی ہے اور جو لوگ ایسا لباس پہن کر سب کے سامنے جانے میں کوئی برائی محسوس نہیں کرتے ان کی نماز مکروہ نہیں؛اور ایسا ہی فتاویٰ مرکز جلد اول صفحہ ۲۳۸ میں ہے ) واللہ تعالیٰ اعلم

۴ رمضان المبارک ۱۴۴۳ ھجری



فتاوی مسائل شرعیہ 

اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner