AD Banner

{ads}

دھمکی دیکر مہر معاف کرایا تو کیاحکم ہے؟

 مسئلہ:- عورت کو مارنے کی دھمکی دے کر مہر معاف کروایا اور عورت نے مار کے خوف سے مہر معاف کر دیا تو مہر معاف ہوجائے گا یا نہیں؟ 

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

صورت مسئولہ میں مہر معاف نہ ہوگا ہاں عورت اگر ہوش وحواس کی درستگی میں راضی خوشی سے مہر معاف کردےتو معاف ہوجائےگاجیسا کہ فتاویٰ فیض الرسول جلد اول صفحہ ۷۱٦ میں ہے؛ عورت اگر ہوش وحواس کی درستگی میں راضی خوشی سے مہر معاف کردےتو معاف ہوجائےگا۔ہاں اگر مارنے کی دھمکی دےکر معاف کرایا اور عورت نے مارکے خوف سے معاف کردیا تو اس صورت میں معاف نہیں ہوگا۔ہاں اگر مرض الموت میں معاف کرایا جیساکہ عوام رائج ہےکہ جب عورت مرنے لگتی ہےتو اس سے مہر معاف کراتے ہیں تو اس صورت میں ورثہ کی اجازت کے بغیر معاف نہیں ہوگا درمختار مع شامی جلد دوم ص٣٣٨ میں ہے صح حطھا۔اور اسی کے تحت ردالمختار میں ہے لایدمن رضا ھاففی ہبة الخلاصة خوفھا یضرب حتی وھبت مھرھا لم یصح لو قادرا علی الضرب۔وان لاتکون مریضة مرض الموت اھ ملخصا۔اور فتاوی عالمگیری جلد اول مصری ص٢٩٣ میں ہے لابد فی صحة حطھا من الرضی حتی لوکانت مکرھة لم یصح ومن ان لاتکون مریضة مرض الموت۔(ھکذا فی البحرالرائق۔) واللہ تعالیٰ اعلم

۱۳ شوال المکرم ۱۴۴۳ ھجری



فتاوی مسائل شرعیہ 

اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner