AD Banner

{ads}

چست کپڑے پہن کر نماز پڑھے تو نماز کا کیا حکم ہے؟

 مسئلہ :- چست کپڑے پہن کر نماز پڑھے تو نماز کا کیا حکم ہے؟ 

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

نماز ہوجائے گی اگرچہ کپڑےچپکے ہوں اورعضوکی شکل میں متشکل ہوں؛کیوں کہ ستر حاصل ہے۔درمختارمیں ہے:وعادم ساتر) لایصف ماتحتہ، ولایضر التصاقہ وتشکلہ"

ردالمحتار میں ہے:"۔۔امالوکان غلیظالایری منہ لون البشرة الا انہ التصق بالعضو وتشکل بشکل فصار شکل العضو مرئیا فینبغی الایمنع جواز الصلاة لحصول الستر۔۔۔اھ"( ج 2 ص:84 باب شروط الصلاۃ)

حضور صدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں :دبیز کپڑا، جس سے بدن کا رنگ نہ چمکتا ہو، مگربدن سے بالکل ایسا چپکا ہوا ہے کہ دیکھنے سے عضو کی ہیأت معلوم ہوتی ہے، ایسے کپڑے سے نماز ہو جائے گی، مگر اس عضو کی طرف دوسروں  کو نگاہ کرنا جائز نہیں۔  اور ایسا کپڑا لوگوں  کے سامنے پہننا بھی منع ہے اور عورتوں  کے لیے بدرجۂ اَولیٰ ممانعت۔ بعض عورتیں  جو بہت چست پاجامے پہنتی ہیں ، اس مسئلہ سے سبق لیں ۔( بہار شریعت ح 3 ص 484 نماز کی شرطوں کا بیان) واللہ تعالیٰ اعلم 

۱۷ شوال المکرم ۱۴۴۳ ھجری


فتاوی مسائل شرعیہ 

اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner