مسئلہ َ:- بکر کہتا ہے موت کو موت نہیں آئے گی اور زید کہتا ہے موت کو بھی موت آئے گی آیا یہ کہ دونوں میں کس کا قول درست ہے؟
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
زید کا قول درست ہے قیامت میں موت کو چتکبرے مینڈھے کی شکل میں لاکر جنت و دوزخ کے درمیان کھڑا کردیا جائے گا پھر مخلوق سے پوچھا جائے گا کیا تم اسے پہچانتے ہو لوگ کہیں گے ہاں یہ موت ہے کیونکہ ہر ایک اسے دیکھ چکا ہوگا پھر اسے ذبح کردیا جائے گا -
جیساکہ علامہ عبد الرحمن بن ابی بکر جلال الدین سیوطی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں : " واتضح ما ورد فی حدیث الصحیحیحن یجاء بالموت یوم القیامۃ فی صورۃ کبش أملح فیوقف بین الجنۃ والنار ثم یقال ھل تعرفون ھذا فیقولون نعم و کل رآہ ھذا الموت فیذبح و زاد أبو یعلیٰ فی روایۃ عن أنس کما تذبح الشاۃ ، ( شرح الصدور صفحہ ۳٦، باب من دنا أجلہ و کیفیۃ الموت و شدتہ)واللہ تعالیٰ اعلم
۱۱ شوال المکرم ۱۴۴۳ ھجری
اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔