AD Banner

{ads}

کافر کے عقد میں دوسگی بہن ہوں تو بعد ایمان نکاح کا کیاحکم ہوگا؟

 مسئلہ :- کافر نے ایک بہن کے ساتھ نکاح کیا پھر دوسری سے بھی کیا اس کےبعد مسلمان ہوگیاتونکاح کاکیاحکم ہے؟

بسم الله الرحمن الرحیم

 بعون الملک الوھاب 

جس سے پہلے شادی کیا تھا وہ نکاح میں ہے بعد والی نکاح سے نکل گئی فتاویٰ عالمگیری میں  "  واتفقوا علی قول ابی حنیفہ  رحمہ الله تعالیٰ انہ لو تزوج ؛اختیار فی عقدۃ ثم واحدۃ ثم فارق احداھما قبل  الاسلام  ثم اسلم ان الباقیۃ نکاحھا علی الصحۃ حتی یکرہ علیہ  کذا فی الکفایۃ " اھ  ( جلد اول صفحہ ۲۷۰  باب نکاح الکفار) 

اور بہار شریعت میں  ہے :  بہنوں  کے ساتھ ایک عقد میں  نکاح کیا ،پھر ایک کو جدا کر دیا پھر مسلمان ہوا تو جو باقی ہے اس کا نکاح صحیح ہے، اُسی نکاح پر برقرار رکھے جائیں  اور جدا نہ کیا ہو تو دونوں  باطل اور اگر دو عقد کے ساتھ نکاح ہوا تو پہلی کا صحیح ہے، دوسری کا باطل۔(حصہ ہفتم صفحہ ۹۰  نکاح کافر کا بیان) واللہ تعالیٰ اعلم

۱۲ شوال المکرم  ۱۴۴۲ ھجری



فتاوی مسائل شرعیہ 

اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner