مسئلہ :- بکر مسجد کا متولی ہے لیکن پڑھا لکھا نہیں ہے اور خالد کو حساب کتاب کے لیے نوکر رکھا تو خالد کو مال وقف سے تنخواہ دینا کیسا ہے؟
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مستفسرہ میں مال وقف سے تنخواہ دینا جائز نہیں، فتاویٰ عالمگیری جلد دوم صفحہ ٤٦۱ میں ہے :ومتولی المسجد اذا تعذر علیه الحساب بسبب انه امی فاستاجر من یکتب له ذالک بمال المسجد لا یجوز له کذا فی الذخیرۃ "اھ
اور بہار شریعت حصہ دہم صفحہ ۵٦۸ میں ہے : متولی مسجد بے پڑھا شخص ہے اُ س نے حساب کتاب کے لیے ایک شخص کو نوکر رکھا تو مال وقف سے اُس کو تنخواہ دینا جائز نہیں ۔واللہ تعالیٰ اعلم
۳شوال المکرم ۱۴۴۳ ھجری
اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں
واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں
हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔