AD Banner

{ads}

کیا صدقہ فطر کے لئے مال کا باقی رہنا شرط ہے؟

 مسئلہ :- کیا صدقۂ فطر  واجب ہونے کے لیے مال کا باقی  رہنا شرط ہے یا مال ہلاک ہونے کی صورت میں  ساقط۔۔جیسا کہ زکوٰۃ وغیرہ میں حکم ہے۔ 

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

صدقہ فطر واجب ہونے کے لئے مال کا باقی رہنا شرط نہیں مال ہلاک ہونے کی صورت میں بھی صدقۂ فطر واجب  ہے بخلاف زکوۃ وعشر کے، جیسا کہ حضرتِ علامہ علاؤ الدین حصکفی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں : *" فلا تسقط الفطرۃ وکذا حج بھلاک المال بعد الوجوب بخلاف الزکاۃ والعشر والخراج لا تشترط بقاء المیسرۃ " اھ(الدرالمختار جلد  3 صفحہ 366 باب صدقۃ الفطر) 

اور حضرتِ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں : صدقۂ فطر ادا کرنے کے لیے مال کا باقی رہنا بھی شرط نہیں ، مال ہلاک ہونے کے بعد بھی صدقہ واجب رہے گا ساقط نہ ہوگا، بخلاف زکاۃ و عشر کہ یہ دونوں  مال ہلاک ہو جانے سے ساقط ہو جاتے ہیں 

(بہار شریعت حصہ 5 صفحہ 942 صدقۂ فطر کا بیان) واللہ تعالیٰ اعلم

30 رمضان المبارک 1443ھجری


فتاوی مسائل شرعیہ 

اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner