AD Banner

{ads}

امام کو تنہا محراب میں کھڑا ہوناکیساہے؟

 مسئلہ :-  تین مقتدی امام کے پیچھے ہوں تو امام کو تنہامحراب میں کھڑے ہوکر نماز پڑھانا کیسا ہے؟ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

صورت مسئولہ  میں امام کا محراب کے اندر کھڑا ہوکر نماز پڑھانا مکروہ تنزیہی ہے یعنی شرعاً ناپسندیدہ فعل ہے۔فتاویٰ عالمگیری میں ہے :"یکرہ قیام الامام فی المحراب وحدہ(وھو الطاق)ولایکرہ سجودہ فیہ اذا کان قائما"خارج المحراب ھکذا فی التبین۔واذا ضاق المسجد بمن خلف الامام فلاباس بان یقوم فی المحراب کذافی الفتاوی البرھانیة"(ج ۱ ص ۱۲۰ ) اور در مختار مع شامی میں ہے: "وقیام الامام فی المحراب لاسجود فیہ وقدماہ خارجہ لان العبرة للقدم۔ولھذا تشترط طھار۔ة وکذالو حلف لایدخل الدار یحنث بوضع القدمین وان کان باقی بدنہ خارجھا۔ والصید ان کان رجلاہ فی الحرم وراسہ خارجہ فھو فی الحرم۔(ج ۲ ص٤۹۹ )

بہار شریعت میں ہے :امام کو تنہا محراب میں کھڑا ہونا مکروہ ہے اور اگر وہ باہر کھڑا ہو اور سجدہ محراب میں کیا یا وہ تنہا نہ ہو اس کے ساتھ کچھ مقتدی بھی محراب میں ہوں تو حرج نہیں یوں ہی اگر مقتدیوں پر مسجد تنگ ہوتو بھی امام کا تنہا محراب میں کھڑا ہونا مکروہ نہیں۔(حصہ سوم صفحہ ٦۳۹ مکروہات کا بیان) ایسا ہی فتاوی بحرالعلوم، ج١، ص٣٩٣ میں ہے، 

واللہ تعالیٰ اعلم


فتاوی مسائل شرعیہ 

اردوہندی میں کمپیوژ کرانے و اردو سے ہندی میں ٹرانسلیت کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner