AD Banner

{ads}

قربانی سے پہلے جانور مرگیاتوکیاحکم ہے؟

 مسئلہ :- قربانی کا جانور قربانی کرنے سے پہلے مرگیا تو کیا  حکم ہے؟ 

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

غنی پر لازم ہے کہ دوسرا جانور قربانی کرے فقیر پر دوسرا جانور قربانی کرنا لازم نہیں جیسا کہ حضرتِ علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں  " ولو ماتت فعلى الغنى غيرها لا الفقير " اھ ( در مختار ج ۹ ص ٤۷۱ : کتاب الاضحیة ) 

اور حضرتِ صدر الشریعہ علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:قربانی کا جانور مر گیا تو غنی پر لازم ہے کہ دوسرے جانور کی قربانی کرے اور فقیر کے ذمہ دوسرا جانور واجب نہیں  اور اگر قربانی کا جانور گم ہوگیا یا چوری ہوگیا اور اوس کی جگہ دوسرا جانور خرید لیا اب وہ مل گیا تو غنی کو اختیار ہے کہ دونوں  میں  جس ایک کو چاہے قربانی کرے اور فقیر پر واجب ہے کہ دونوں  کی قربانیاں  کرے۔  مگر غنی نے اگر پہلے جانور کی قربانی کی تو اگرچہ اس کی قیمت دوسرے سے کم ہو کوئی حرج نہیں  اور اگر دوسرے کی قربانی کی اور اس کی قیمت پہلے سے کم ہے تو جتنی کمی ہے اوتنی رقم صدقہ کرے ہاں  اگر پہلے کو بھی قربان کر دیا تو اب وہ تصد ق (صدقہ کرنا )واجب نہ رہا۔ (بہار شریعت حصہ ۱۵ صفحہ ۳٤۲ قربانی کے جانور کا بیان) واللہ تعالیٰ اعلم

۲۵شوال المکرم ۱۴۴۳ ھجری


کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner