AD Banner

{ads}

(کافرکی ارتھی اٹھانااس کےساتھ مرگھٹ تک جانا شرعاً کیساہے؟)

 (کافرکی ارتھی اٹھانااس کےساتھ مرگھٹ تک جانا شرعاً کیساہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کسی کافر کی ارتھی اٹھانا کیسا ہے. کسی جگہ کے لوگ ایک کافر کے مر جانے پر اس علاقے کے مسلمانوں نے اسے اپنے اپنے کندھوں پر اٹھا کر دفنا دیاعلمائے کرام جلد از جلد اسکا جواب عنایت فرما دیں۔       
المستفتی:۔نوید خان
  وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
  مسلمان کا غیر مسلم کی ارتھی کے ساتھ مرگھٹ تک جانا اور وہاں جاکر اس کی چتا میں لکڑیاں ڈال کر چتا جلانے میں ان کی مدد کرنا اس کی دو صورتیں ہیں اول یہ کام اس نے اگر نفس کے بہکانے یا دنیاوی میل ملاپ اور دنیاوی لالچ کی وجہ سے کیا تو ایسی صورت میں زید کا یہ کام کرنا ناجائز وگناہ ہے اور کفار ومشرکین سے اس طرح کے تعلقات رکھنا حرام ہے ایسی صورت میں زید پر لازم ہے کہ فوراً ان افعال قبیحہ سے توبہ واستغفار کرے اور آئندہ اس قسم کے تمام افعال شنیعہ سے اجتناب کرے دوم۔زید نے غیر مسلم کی چتا جلانے میں مدد اگر کی اس کو صحیح سمجھتے ہوئے پسند ورضا اور خوشی سے کیا تو ایسی صورت میں زید کا فعل کفر ہے اس لئے زید پر لازم ہے کہ توبہ واستغفار تجدید ایمان اور تجدید نکاح کرےفتاوی رضویہ میں ہے کہ قرآن مجید نے بکثرت آیتوں میں تمام کفار ومشرکین سے موالات قطعاً حرام فرمائی ہے مجوس ہوں چاہے یہودونصاریٰ ہوں خواہ ہنود (فتاوی رضویہ جلد نمبر ۶ صفحہ نمبر ۱۹۲ )
   صاحب فتاوی امجدیہ فرماتے ہیں  کافر خدا کا دشمن ہے اور مسلمانوں کا دشمن سے دوست بنانا حرام ہے مسلمانوں کو صرف مسلمانوں سے دوستی رکھنی چاہئے (فتاوی امجدیہ جلد نمبر ۴ صفحہ نمبر۲۹۰)
  فتاویٰ شارح بخاری جلددوم صفحہ ۵۵۹ میں ہےکہ ہندو کی ارتھی کے ساتھ ایک قدم بھی چلنا گناہ ہے حضور سیدی اعلی حضرت فرماتے ہیں مراسم کفار کی اعانت اور ان میں شرکت ممنوع وناجائز وگناہ پھر اگر یہ باتیں شامت نفس اور طمع دنیا سے ہوں تو صرف استحقاق جہنم ہے اور اگر کسی رسم کفر کے پسند ورضا کے ساتھ ہو تو کھلا کفر ہے مسلمانوں کو ایسے شخص سے میل جول منع ہے۔( فتاوی رضویہ جلد نمبر ۹صفحہ نمبر ۱۷۵ فتاوی مرکز تربیت افتاء  صفحہ نمبر ۲۸ ۲۹)
   مذکورہ بالاتصریحات سے ظاہر وباہر ہوگیا کہ کافر کی ارتھی کو اٹھانا ناجائز گناہ ہے اور اگر جانتے ہوئے اٹھایا تو کفر ہے ایسے شخص پر لازم ہے کہ توبہ وتجدید ایمان اور اگر شادی شدہ ہے تو تجدید نکاح بھی کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
صفی اللہ خاں رضوی
الجواب صحیح  والمجیب نجیح
محمد نسیم رضا رضوی سلامی


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner