AD Banner

{ads}

(وہابیہ معلمہ سےبچوں کو تعلیم دلانا کیساہے؟)

 (وہابیہ معلمہ سےبچوں کو تعلیم دلانا کیساہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ وہابیہ معلمہ سےبچوں کو تعلیم دلانا کیساہےقرآن حدیث کے روسنی میں جواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی۔    المستفتی:۔پرویز عالم
  وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
   وہابیہ معلمہ سے تعلیم دلوانہ ایمان کے لئے زہر قاتل ہے اسے لئے حدیث شریف میں۔ ( ان ھذا العلم دین فانظرواعمن تاخذون دینکم) (مشکوٰۃ  شریف صفحہ نمبر ۳۷)
  اور وہابیوں سے سلام وکلام کرنا سخت نا جائز وحرام ہے جیسا کہ سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیںوہابیوں سے بچوں کو تعلیم دلوانہ حرام حرام حرام اور جو ایسا کرے وہ بد خواہ اطفال ومبتلائے آثام۔( فتاوی رضویہ جلد نہم نصف اول صفحہ نمبر ۲۰۳ )
  اور حدیث شریف ان لقيـــتمــوهـــم فــلا تســــلمـوا عـليـــهم یعنی بد مذہبوں سے ملاقات ہو تو انہیں سلام نہ کرو اور اعلی حضرت علیہ الرحمتہ والرضوان تحریر فرماتےغیر مقلدین زمانہ بحکم فقہاء وتصریحات عامہء کتب فقہیہ کافر تھے ہی جس کا روشن بیان رســـالــه الــكـوكــبة الشـــهابـــيه و رســـالــه ســل الســـيوف  اور انـــهى الاكــد وغیرھا میں ہے اور تجربہ نے ثابت کردیا کہ وہ ضرور منکران ضروریات دین ہیں اور ان کے منکروں کے حامی وہمراہ تو یقیناً قطعاً اجماعاً ان کے کفر وارتداد میں شک نہیں ( فتاوی رضویہ جلد ۳صفحہ نمبر ۳۵۵)
   رہی بات غیر مقلد معلمہ سے تعلیم دلوانے کی تو شریعت کی رو سے جائز نہیں ہے جیسا کہ حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین صاحب تحریر فرماتے ہیں فتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ نمبر ۱۸پر
  لہذا اس شخص  پر لازم ہے کہ جو وہابیوں سے میل جول رکھتا ہے اور وہابیوں کی اقتدا کرتا ہے  توبہ تجدید ایمان کرے اور شادی شدہ ہو تو تجدید نکاح بھی کرے نیز غیر مقلد معلمہ کو فوراً برخاست کردے اور اگر وہ ایسا نہ کرے تو سارے مسلمان اس کا سماجی بائیکاٹ کردیں۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
صفی اللہ خان رضوی
الجواب صحیح وا لمجیب نجیح
محمد نسیم رضا رضوی سلامی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner