AD Banner

{ads}

( مقام غوثیت کبری کی حقیقت کیا ہے؟)

 ( مقام غوثیت کبری کی حقیقت کیا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مقام غوثیت کبری کی حقیقت کیا ہے؟ بینوا بالکتاب و توجروا عند الحساب            
المستفتی:۔عبد اللہ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

  مقام غوثیت کبرٰی آپ رضی اللہ تعالی عنہ غوثیتِ کُبرٰی پر فائز ہیں۔ اور آپ تمام غوثوں کے بھی غوث( غوث الاغیاث ) ہیں ۔۔ اور تمام قلندروں، فقیروں کے سردار ہیں اور تمام ہی قسم کے غوث، عارفین، خواجہ آپکے کی سرداری کے نیچے ہیں۔۔ جس نے بھی آپ کے مقام کا انکار کیا، وہ اپنے مقام، ولایت، غوثیت، قلندریت، فقیری، عارفی، خواجگی سے خارج اور معزول ہوا ۔

   اماموں کے بعد آپ ہی تمام امت کے ولیوں ، قلندروں، خواجاؤں، فقیروں، عارفین کے سردار ہیں، اور سب پر آپکا قدم مبارک ہے ۔۔صاحب الدر المنظم فرماتے ہیں قطب الاقطاب کا وہ ہے جس کے مرتبہ سے اعلٰی سوائے نبوت عامہ اور کوئی مرتبہ نہ ہو اسی وجہ سے قطب الاقطاب صدیقوں کا سردار ہوتا ہے۔( ص ۵۰ )

   لطائف اشرفی میں ص ۲۶۵ میں شیخ اکبر کے فرمان کو اسطرح نقل کیا گیا ہے( اما القطب وہ ھو  موضع نظر اللٰہ تعالیٰ من العالم فی کل زمان وجمیع اوان وھو علی قلب اسرافیل علیہ السلام و قطب الاقطاب وھوعلی باطن نبوتہ صلی اللٰہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم فلا یکون الاقطاب لورثتہ لاختصاصہ علیہ السلام  بالاکملیت فلا یکون خاتم الولایت و قطب الاقطاب الا علی باطن خاتم النبوۃ )

  عبارت بالا سے واضح ہوا کہ قطب المدار قطبیت کبریٰ کے مقام پر فائز ہوتا ہے قطب المدار جو قطب الاقطاب بھی ہوتا ہے وہی اکملیت کے ساتھ وراثت محمدی صلی اللٰہ علیہ وسلم کا حامل وہ متحمل ہوتا ہے اور قطب المدار خاتم النبیین صلی اللٰہ علیہ وسلم کی وراثت سے منتہاے درجہ ولایت خاتم الولایت کے منصب پر فائز ہوتا ہے وہی ولایت خاصہ محمدیہ صلی اللٰہ علیہ وسلم کا وارث ہوتا ہے حضرت مجدد الف ثانی قدس سرہ النورانی فرماتے ہیں ولایت خاصہ محمدیہ صلی اللٰہ علیہ وآلہ وسلم عروج و نزول کے تمام طریقوں میں دوسرے تمام مراتب ولایت سے ممتاز اور الگ ہے۔ ( مکتوب امام ربانی ص ۱۳۵ )

  حاصل کلام جنہوں نے حضور غوثِ پاک شیخ عبدالقادر جیلا نی رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر ان کے سلسلہ میں بیعت کی وہ بھی اُن کے مریدوں میں ہے اور جو اس سلسلے میں بیعت نہ کر سکے مگر گردن جھکا لی وہ بھی مرید ہو گئے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ رضوی خان
الجواب صحيح  والمجيب نجيح
فقط محمد عطاء اللہ النعیمی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner