AD Banner

{ads}

( اللہ عزوجل کا نام اخبارسے جلانا کیسا ہے؟)

 ( اللہ عزوجل کا نام اخبارسے جلانا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اللہ عزوجل کا نام اور اخبار وغیرہ جلانا کیسا ہے؟ جواب مدلل عنایت فرمائیں       
المستفتی:۔ محمد تبریز عالم سسوا پٹھان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب
  قرآن کریم کے جو اوراق انتہائی بوسیدہ ہوجائیں اور استفادہ کے لائق نہ رہیں، یا دیگر مقدس اوراق، ان کی حفاظت کی بہتر صورت فقہاء کرام نے یہ لکھی ہے کہ انہیں کسی پاک کپڑے میں لپیٹ کر دفن کر دیا جائے، ان کو جلانا جائز نہیں ہے ـ مقدس ومتبرک کاغذات، ریپرزیا لکھائی والے کاغذات و اخبار وغیرہ ہوں ، جن سے آیات قرآنیہ ، احادیث مبارکہ، اللہ تعالیٰ کے اسماء رسل و ملائکہ کے اسماء کو محو کر دیا گیا ہو، تو ان کو جلا دینا جائز ہے۔ در مختار میں مقدس اوراق کے بارے میں ہے ( الکتب التی لا ینتفع بھا یمحی عنھا اسم اللہ و ملائکتہ و رسلہ و یحرق الباقی، ولا بأس بأن تلقی فی ماء جار کما ھی أو تدفن وھو أحسن کما فی الأنبیاء )  اور کتابیں جو قابل انتفاع نہ رہیں بوسیدہ ہوجائیں ان سے اللہ تعالٰی ملائکہ اور اللہ کے رسولوں کے نام مٹا دیے جائیں اور باقی کو جلا دیا جائے اور اس میں بھی کوئی حرج نہیں کہ انہیں  اسی حالت میں جاری پانی میں بہا دیا جائے یا دفن کیا جائے اور دفن کرنا زیادہ بہتر ہے۔ جیسے کہ انبیاء کرام کو انتقال کے بعد دفن کیا جاتا ہے۔( الدر المختار مع ردالمحتار،جلد ۹ ص۶۹۶، مطبوعہ پشاور )
   اور ایک مقام پر درمختار میں مصحف شریف کے بارے میں ہے( المصحف إذا صار بحال لا يقرأ فيه يدفن كالمسلم۔ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الطهارة، سنن الغسل )اگر قرآن مقدس بوسیدہ ہوجائے پڑھنے کے لائق نہ رہے تو اسے مسلمان کی طرح دفن کر دیا جائے ۔( ج ۱ ص ۱۷۷ )
   اور ہندیہ میں ہے ( المصحف إذا صار خلقا وتعذرت القراءة منه لا يحرق بالنار، أشار الشيباني إلى هذا في السير الكبير وبه نأخذ، كذا في الذخيرة ) اگر مصحف شکل بن جائے اور اس سے پڑھنا ممکن نہ ہو تو اس کو آگ سے جلایا نہ جائے گا امام شیبانی نے۔
   السیر الکبیر میںاس کا حوالہ دیا ہے اور ہم اسے لیتے ہیں۔ اور ایسا ذخیرہ میں بھی ہے۔( الفتاوی الهندیة، کتاب الکراهیة، الباب الخامس في آداب المسجد والقبلة والمصحف وما كتب فيه شيء من القرآن ج ۵ ص ۵۲۳ دار الفکر )واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ رضوی خان 
الجواب صحیح والمجیب مصیب
 ابوالحسنین محمد عارف محمود معطر قادری




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner