AD Banner

{ads}

(گستاخ رسول سے میل جول رکھناکیسا ہے؟)

 (گستاخ رسول سے میل جول رکھناکیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ گستاخ رسول کی دعوت میں یا پھر کسی بھی فنکشن میں جانا جیسے شادی وغیرہ میں اور دعوت قبول کرنا یا پھر انکو اپنے گھر دعوت میں بلانا عندالشرع کیسا؟
المستفتی:۔جناب محمد شفیق احمد صاحب ممبرا ممبئی۔

  وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب

حدیث شریف میں ہے ( ایاکم وایاھم لا یضلونکم ولا یفتنونکم ) یعنی تم پر اپنے کو بد مذہبوں سے دور رکھو اور انہیں اپنے سے دور کرو کہیں وہ تمہیں گمراہ نہ کردیں اور کہیں وہ تمہیں فتنہ میں نہ ڈال دیں۔( مشکوٰۃ شریف صفحہ نمبر ۲۸)
اور دوسری حدیث شریف میں ہے (لاتشاربھم ولاتواکلو) یعنی ان کے ساتھ نہ پانی پیو اور نہ ان کے ساتھ کھانا کھاؤ جو بدمذہبوں کے متعلق یہ ارشاد ہوا کہ ان کے ساتھ نہ پانی پیو اور نہ کھانا کھاؤ تو دیوبندی جو باتفاق فقہاء کافر ومرتد ہیں ان کو اپنے گھر کھانا کھلانا اور ان سے میل جول رکھنا ناجائز وحرام ہے جیسا کہ حضور سیدی اعلی حضرت محدث بریلوی رضی عنہ ربہ القوی تحریر فرماتے ہیں ـ وہابیہ غیر مقلدین ودیوبندی سب کفار مرتدین ہیں ان کے پاس نششت وبرخاست حرام ہے ان سے میل جول حرام ہے۔( فتاوی رضویہ شریف جلد نمبر ۹ صفحہ نمبر ۳۱؍ فتاوی فقیہ جلد نمبر ۲ صفحہ نمبر ۳۱۰ / باب الاکل والشراب)

لہذا جس شخص نے جان بوجھ کر وہابی دیوبندیوں کو اپنے گھر بلایا یا پھر جان بوجھ کر اس کے گھر گیا یا ان کی کسی بھی تقریب میں گیا تو وہ شخص سخت گنہگار مبتلائے غضب وقہار اور مستحق عذاب نار ہوا اس شخص پر لازم ہے کہ علانیہ توبہ واستغفار کرے جب تک وہ توبہ نہ کرے مسلمانوں کا اس کے گھر کھانا ممنوع بالخصوص علمائے کرام اور آبادی کے ذمہ دار اس کے گھر ہر گز نہ کھائیں۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 

الجواب صحیح  والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner