AD Banner

{ads}

(ایمان چھیننے کا عجیب شیطانی انداز؟)

  (ایمان چھیننے کا عجیب شیطانی انداز؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ شیطان ایمان کیسے چھینتا ہے؟
المستفتی:۔ عبد اللہ قادری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
حضور اعلیٰ حضرت امام اَحمد رضا خان عَلَیْہ رحمۃ الرحمٰن ایمان کی حفاظت کیلئے علمِ دین کی اہمیت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں بِغیر علم کے صُوفی کو شیطان کچّے تاگے (یعنی کمزور دھاگے) کی لگام ڈالتا ہے ۔ منقول ہے بعد نمازِ عصر شیاطین سمند ر پر جَمع ہوتے ہیں ابلیس کا تخت بچھتا ہے شیاطین کی کارگُزاری پیش ہوتی ہے کوئی کہتا ہے اس نے (یعنی میں نے ) اتنی شرابیں پلائیں کوئی کہتا ہے اِس نے (یعنی میں نے ) اتنے زِنا کرائے سب کی سُنیں کسی نے کہا اس نے (یعنی میں نے ) آج فُلاں طالِبِ علمِ (دین) کو پڑھنے سے باز رکھا ۔ (شیطان یہ) سنتے ہی تَخت پر سے اُچھل پڑا اور اس کو گلے سے لگا لیا اور کہا اَنْتَ اَنْتَ(یعنی بس)تُو نے (زور دار ) کام کیا ـ اور شیاطین یہ کیفیت دیکھ کر جل گئے کہ اُنہوں نے اِتنے بڑے بڑے کام کئے ان کو کچھ نہ کہا اور اس(شیطان کے چَیلے ) کو(طالبِ علم دین کو صِرف ایک چھٹی کروا دینے پر) اتنی شاباش دی  اِبلیس بولا تمہیں نہیں معلوم جو کچھ تم نے کیا سب اِسی(علمِ دین پڑھنے سے روکنے والے ) کا صدقہ ہے ۔ اگر( دینی) عِلْم ہوتا تو وہ (لوگ) گُناہ نہ کرتے بتاؤ وہ کون سی جگہ ہے جہاں سب سے بڑا عابِد(عبادت گزار) رہتا ہے مگر وہ عالِم نہیں اور وہاں ایک عالِم بھی رہتا ہو ۔ اُنہوں نے ایک مقام کا نام لیا ۔ صبح کو قبلِ طُلوعِ آفتاب (ابلیس اپنے چَیلے ) شیاطین کو لئے ہوئے اُس مقام پرپہنچا ۔ اور شیاطین مَخفی(چُھپے )رہے اور یہ(یعنی ابلیس) انسان کی شکل بن کر رَستہ پر کھڑا ہو گیا عابِد صاحِب تَہَجُّد کی نَماز کے بعد، نَمازِ فجر کے واسطے مسجِد کی طرف تشریف لائے راستہ میں اِبلیس کھڑا ہی تھا، حضرت مجھے ایک مسئلہ ـ پوچھنا ہے ۔ عابِد صاحِب نے فرمایا جَلد پوچھو مجھے نَماز کو جانا ہے ۔ اِس (اِبلیس) نے اپنی جیب سے ایک شیشی نکال کر پوچھا (کیا) اللہ تعالیٰ قادِر ہے کہ ان سَماوات و ارض (یعنی آسمانوں اور زمینوں) کو اِس چھوٹی سی شیشی میں داخِل کر دے عابِد صاحِب نے سوچا اور کہا کہاں آسمان و زمین اور کہاں یہ چھوٹی سی شیشی (اِبلیس) بولابس یِہی پوچھنا تھا تشریف لے جایئے اور( پھر اپنے چَیلے ) شیاطین سے کہا دیکھو (میں نے )اس(عابِد) کی راہ ماردی، اس کو اللہ کی قدرت پر ہی ایمان نہیں ( اِس بے ایمان مُرتد کے اب ) عبادت کس کام کی  طُلُوعِ آفتاب کے قریب عالِم صاحِب جلدی کرتے ہوئے تشریف لائے اُس (اِبلیس) نے کہا مجھے ایک مسئلہ پوچھنا ہے اُنہوں نے  فرمایا جلدی پوچھو نَماز کا وَقت کم ہے  اِس نے وُہی سوال کیا (سُن کر عالم صاحِب نے فرمایا) ملعون تُو اِبلیس معلوم ہوتا ہے ارے ! وہ قادِر ہے کہ یہ شیشی تو بَہُت بڑی ہے ایک سُوئی کے ناکے کے اندر اگر چاہے تو کروڑوں آسمان و زمین داخِل کردے۔(اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ (۲۰) (ترجَمۂ کنزالایمان) بے شک اللّٰہ سب کچھ کر سکتا ہے ۔ پ۱ البقرہ ، ۲۰ ) عالِم صاحِب کے تشریف لے جانے کے بعد شیاطین سے (ابلیس ) بولا دیکھو یہ علم کی بَرَکت ہے۔ ( بحوالہ ملفوظات اعلیٰ حضرت حصّہ سوم ص ۳۵۶۰)
  مذکورہ بالاتصریحات سے ظاہر وباہر ہوگیا کہ عالِم صاحِب اللہ عزوجل کی عطا کردہ علمِ دین کی بَرَکت سے شیطان سے اپنے ایمان کی حفاظت کرنے میں کامیاب ہوئے جبکہ وہ جاہِل صُوفی اور بے عِلم تَہجُّد گزار عابِد علمِ دین سے دُوری کے سبب شیطان کی باتوں میں آکر ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھا اِس لئے ایمانیات اورکُفریات کے بارے میں معلومات حاصِل کرنا ہر مسلمان کیلئے ناگزیز ہے کہ کہیں شیطان ایمان نہ لے اُڑے ۔ اِس روایت سے وہ طَلَبہ علمِ دین بھی درس حاصِل کریں جو معمولی سی مجبوری یا محض سُستی کی بِنا پر اپنی پڑھائی کی چُھٹّیاں کر کے شیطان کی کیسی حوصلہ افزائی اور اپنا کتنا زبردست نقصان کر بیٹھتے ہیں ۔واللہ  تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح  والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner