AD Banner

{ads}

(کیا گذشتہ امتیوں پر نمازیں فرض تھیں؟)

  (کیا گذشتہ امتیوں پر نمازیں فرض تھیں؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 

مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ ہم مسلمانوں پر پانچ نمازیں فرض ہیں کیا اس سے پہلے کسی اور قوم پر نمازیں فرض تھیں؟

المستفتی:۔ اکرم علی سسواں پٹھان

  وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب

جی ہاں قوم بنی اسرائیل پر صرف دو وقت کی نماز فرض تھی جیسا کہ امام عبد الرحمٰن نسائ نے سنن نسائ جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۵۲ میں معراج کے ذکر میں ایک حدیث روایت کی ہے( ثم رددت  الی خمس صلوات قال فارجع الی ربك فاسئله التخفیف فانه فرض علی بنی اسرائیل صلواتیں فما قامو بھم‘‘ یعنی حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا پھر میں پانچ نمازیں لیکر لوٹا تو حضرت موسیٰ علیہ السلام نے فرمایا اپنے رب سے مزید تخفیف کا سوال کیجئے کیونکہ بنی اسرائیل پر صرف دو نمازیں فرض کی گئ تھیں لیکن وہ ان کو بھی نہ پڑھ سکے  اس حدیث سے یہ بات عیاں ہو گئ ہے کہ قوم بنی اسرائیل پر دو ہی وقت کی نماز فرض تھی ۔(فتاوی اکرمی صفحہ۸۴/۸۵)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

 کتبہ

محمد صفی اللہ خان رضوی 

الجواب صحیح  والمجیب نجیح 

محمد نسیم رضا رضوی سلامی



فتاوی  کے لئے یہاں کلک کریں 

کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner