AD Banner

{ads}

( بد عقیدے کے مدرسے سے تعلیم حاصل کر کے تعلیم دینا کیساہے؟)

 ( بد عقیدے کے مدرسے سے تعلیم حاصل کر کے تعلیم دینا کیساہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید بد عقیدے کے مدرسے سے تعلیم حاصل کیاہے اور بد عقیدے کے مدرسے میں تعلیم دے رہا ہےلوگ اس کے پیچھے نماز تراویح پڑھ رہے ہیںجبکہ کہ پڑھنے والے اور اس مسجد کے صدر سکریٹری اور تمام ممبران کو مفتی صاحب قبلہ نے منع کردیا کہ اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں ہے پھر بھی اس کے پیچھے لوگ پڑھتے ہیں تو پڑھنے والے  اور صدر سکریٹری اور ممبران پر کیا حکم نافذ ہوتا ہے حدیث و قرآن کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں           
المستفتی:۔محمد ناہیدرضوی پورنیہ بہار۔

  وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب

بد عقیدہ کے مدارس میں تعلیم دینا دلوانہ ایمان کے لئے زہر قاتل ہے اسی لئے حدیث شریف میں( ان ھذا العلم دین فانظر واعمن تاخذون  دینکم (مشکوٰة المصبابیح صفحہ نمبر ۳۷)

 اور وہابیوں سے سلام وکلام کرنا سخت ناجائز وحرام ہےجیسا کہ سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی رضی عنہ ربہ القوی تحریر فرماتے ہیں ( وہابیوں سے بچوں کو تعلیم دلوانہ) حرام حرام حرام اور جو ایسا کرے وہ بد خواہ اطفال ومبتلائے آثام( فتاوی رضویہ جلد نمبر نہم ۹ نصف اول صفحہ نمبر ۲۰۳)

زید اگر یہ جانتے ہوئے کہ وہابیوں دیوبندیوں نے جان ایمان صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی توہین کی ہے اس کے باوجود وہ ان کے پیچھے نماز پڑھتا ہے تو وہ مسلمان نہیں کہ ان کے پیچھے نماز پڑھا تو اسے مسلمان سمجھا جبکہ حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی توہین کرنے والے کو مسلمان سمجھنا کفر ہے اور ایسے ہی اگر اس کو مسلمان سمجھتے ہوئے اس سے میل جول اور اس کی شادی وغیرہ میں شریک ہوتا ہے تو مسلمان نہیں اور اگر زید ان کو مسلمان نہیں سمجھتا بس یہ جانتا ہے کہ یہ لوگ بد عقیدہ ہیں اور ان کے پیچھے نماز پڑھتا ہے تو سخت گنہگار ہے اس کی نمازیں کو ان کے پیچھے پڑھی سب باطل ہیں( لہذا اگر صدر سکریٹری ممبران  اس کو مسلمان نہ مانتے ہوئے بھی اس سے میل جول رکھتے ہیں تو سب کے سب سخت تر گنہگار ہونگے(جیسا کہ اللہ سبحانہ تعالی فرمان ہے’’ واما ینسینك الشیطن فلا تقعد بعد الذکری مع القوم الظالمین‘‘(پارہ ۱۷ آیت نمبر ۱۴ )

 اور حدیث میں ہے۔فایاکم وایاھم لا یضلونکم ولا یفتنونکم۔ان سے دور رہو اور انہیں اپنے سے دور رکھو کہیں وہ تمہیں گمراہ نہ کردیں کہیں وہ تمہیں فتنہ میں نہ ڈال دیں۔( بحوالہ مسلم جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۱۰؍ فتاوی فقیہ ملت جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ,۱۸ صفحہ نمبر ۴۷,۴۸)

مذکورہ بالاتصریحات سے و جملہ حوالہ جات سے صاف ظاہو وباہر ہوگیا کہ زید کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں ہے اور اگر زید کے عقائد سے مطلع ہوتے ہوئے بھی نماز پڑھا تو کفر ہے فلہذا سب پر لازم ہے کہ صدق دل سے توبہ واستغفار کریں اور اگر شادی شدہ ہیں تو تجدید نکاح بھی کریں اور اگر ایسا نہ کریں تو مسلمانوں پر لازم ہے کہ صدر سکریٹری ودیگر ممبران جو زید کے عقائد باطلہ سے آشنا ہوتے ہوئے اس کی اقتدا کیے سب کا سماجی بائیکاٹ کریں اور ایسے لوگوں سے دور رہیں۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 

الجواب صحیح  والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner