AD Banner

{ads}

(مسلمان کو کافر کہنا کیسا؟)

 (مسلمان کو کافر کہنا کیسا؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کسی سنی صحیح العقیدہ مُسلمان کو کافِر کہنا کیسا ہے؟ جواب دیکر شکریہ کا موقع دیں        
المستفتی:۔ حافظ سلیم رضا جمدا شاہی۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

  حضور خلیفۂ اعلی حضرت حضور صدر الشریعہ قدس سرہ فرماتے ہیں کسی مُسلمان کو  کافر کہا تو تعزیر (یعنی سزا ـ ہے رہا یہ کہ وہ قائل(یعنی مسلمان کو کافر کہنے والا)خود کافر ہوگا یا نہیں اِس میں دو صُورَتیں ہیں (۱)اگر اسے مسلمان جانتا ہے تو کافِر نہ ہوا (۲) اور اگر اسے کافِر اِعتِقاد کرتا ( یعنی یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ یہ کافر ہے ) تو خود کافر ہے کہ مسلمان کوکافر جاننا دینِ اسلام کو کفر جاننا ہے اور دینِ اسلام کو کفر جاننا کفر ہے ـ ہاں اگر اس شخْص میں کوئی ایسی بات پائی جاتی ہے جس کی بِنا پر تکفیر ہو سکے اور اس نے اُسے کافر کہا اور کافر جانا تو(کہنے والا) کافِر نہ ہوگا ( درمختار، ردالْمحتار ج ۶ ص ۱۱۱ )  نیز فرمایا (مسلمان کوبطور گالی) بدمذہب، مُنافِق، زِندیق  یہودی، نصرانی، نصرانی کا بچّہ، کافِر کا بچّہ کہنے پر بھی تَعزِیر (سزا) ہے ( حوالہ بہارِشریعت حصّہ ۹ ص ۱۲۶ ۱۲۷( دُرِمُختارج ۶ ص ۱۱۲ ،  اَلبحر الرائِق ج۵ ص۷۴)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب  صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner