(بچھو کے کاٹنے سے موت ہو ئی)
تاریخ یا فعی میں لکھا ہے کہ ۵۰۹ھ کا یہ واقعہ ہے کہ ایک باد شاہ کو بعض نجومیوں نے بتا یا کہ وہ فلاںسنہ کے فُلاں مہینے اور اس مہینے کے فلاں دن اور اس دن کے فلاں وقت ایک بچھو کے کاٹنے سے مرجائے گا باد شاہ یہ سنکر بہت گھبرایا اور جب وہ خاص دن آیا تو اس دن بڑے احتیاط و فکر سے اپنے سب کپڑے اتا ر ڈالے بجز ایک لنگوٹ کے جو ستر ڈھانپ سکے اور پھر ایک گھو ڑے کو نہلا دھلا کر اور صاف ستھرا کر کے فوراًاس پر سوا ر ہو کر ایک دریا میں کود پڑا تاکہ کسی طر ف سے بچھو آنے کا احتمال ہی نہ رہے ۔اور وہ وقت دریاہی میں گزر جائے چنانچہ در یا میں جا نے کے بعد وہ وقت آگیا تو گھوڑے کوایک چھینک آئی اور اسکی ناک سے ایک بچھو نکلا جو باد شاہ کو وہیں کاٹ لیا اور وہ مر گیا {فَماَاَغنَاہُ الْحَذَرِ عَنِ القَدرِ} یعنی اسکی بچائو کی تدبیر اسے تقدیر سے نہ بچا سکی ۔(عجائب الحیوانات صفحہ۷۶)
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔