AD Banner

{ads}

(گھر کے اندر محفوظ تھا پھر بھی موت سے نہ بچا)

  (گھر کے اندر محفوظ تھا پھر بھی موت سے نہ بچا)

بیان کیا جاتا ہے کہ اللہ تعا لیٰ نے حضرت حنظلہ علیہ السلام کو مبعو ث فرما یا اور حکم دیا کہ قوم کو بت پرستی سے منع کرو اور اللہ کی عبادت کی طرف بلائو حضرت حنظلہ علیہ السلام نے انہیں اللہ تعا لی کا پیغام سنایا، عذاب الٰہی سے ڈرایا مگر قوم نہ مانی بلکہ حضرت حنظلہ علیہ السلام کو مارڈالنے کی تد بیر ڈھونڈھتی رہی حضر ت حنظلہ علیہ السلام نے فر مایا اچانک موت آئے گی اور تم سب مر جائو گے ورنہ بت پرستی چھوڑدو ۔چونکہ وہ موت سے بے خبر تھے کہ موت کیا چیز ہے اسلئے کہ سات سو سال تک ان میں  سے کوئی نہیں مرا تھا اسلئے حضرت حنظلہ علیہ السلام کی بات کا اثرنہ ہوا ۔دوسرے دن جب دو پہر کا وقت آیا تو عذاب الٰہی نے ہزاروں کو واصل جہنم کیا  بقیہ جو بچے سب بھاگتے ہو ئے باد شا ہ طیفور بن طغیا نوس کے پاس گئے جب باد شاہ نے دیکھا کہ ہزارو ںلوگ مر گئے تب اپنے بچائو کی تد بیر کی ۔اسطرح کہ ایک بلند کوٹھری بنوایا جسمیں بارہ ہزار برج تھے حکم دیا کہ ہر برج میں ایک غلام زرہ پوش ننگی تلوار  ہاتھ میں لے کے رکھوالی کرے اور موت کو ہم تک نہ آنے دیںاور کوٹھری کے بیچ لوہے کا ایک گھر بنوایا  پھر اسکے اندر جا بیٹھا کہنے لگا اب مجھکو موت کیا کرسکتی اس لوہے کی کو ٹھری کے اندر کس طرح آئے گی اب تو راہ بند ہے اس گھمنڈمیں تھا کہ اچانک ملک الموت حضرت عزرائیل علیہ السلام نے اس مردود کی روح قبض کرکے اسے بھی واصل جہنم کر دیا ۔ 

طالب دعا
فقیر تاج محمد قادری واحدی


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner