(موت جہاں لکھی ہے وہاں بندہ پہونچ جاتا ہے)
حضرت سلیمان علیہ السلام کے دربا ر میں ایک شخص گھبرا یا ہوا آ یا اور کہنے لگا حضور ! ہوا کو حکم دیجئے کہ مجھے سر زمین ہند پہو نچا دے ،حضرت سلیمان علیہ السلام نے فر ما یا یہاں سے کیوں جا نا چا ہتے ہو ؟وہ کہنے لگا کہ ابھی ابھی میں نے ملک الموت کو دیکھا ہے جو مجھے گھور گھور کر دیکھ رہا تھا ،حضور !میری خیر نہیں مجھے ابھی ہند پہو نچا دیجئے حضرت سلیمان علیہ السلام نے ہوا کو حکم دیا اس کو فو را ہند چھوڑ آ ئی تھوڑی دیر کے بعد ملک الموت حضرت سلیمان علیہ السلام کے پاس آ ئے اور عرض کر نے لگے کہ خدا کا مجھے حکم تھا کہ اس شخص کی جا ن سر زمین ہند میں قبض کرو میں حیرا ن تھا کہ اس کی جان ہند میں قبض کر نے کو فر ما یا گیا ہے اور یہ یہاں آپ کے پاس کھڑا ہے میں اسی حیرا نی میں تھا کہ خود ہی اس نے ہند جا نے کی تمنا ظا ہر کر دی چنا نچہ وہ جس وقت سر زمین ہند میں اترا اس کا وقت آ چکا تھا اسی وقت میں نے وہاں اس کی جان قبض کر لی ۔(فیضا ن شریعت صفحہ ۱۰۳۹)
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔