AD Banner

{ads}

(بچھو اور مینڈھک کی حکایت)

 (بچھو اور مینڈھک کی حکایت)

بیان کیا جاتا ہے کہ حضرت ذُوالنُّون مصری رحمتہ اللہ علیہ ایک مرتبہ دریا کے کنارے کپڑہ دھلنے کو گئے تو ایک عظیم الجُثَّہ بچھو دیکھا جو دریا کے کنا رے جارہا تھا ۔ حضرت ذوالنون مصری رحمتہ اللہ علیہ اسے دیکھ کر خدا کی پناہ طلب کر نے لگے اور اسکے پیچھے ہو لئے وہ بچھو دریا کے کنارے پہونچا تو دریا سے ایک بڑا مینڈک باہر آیا اور بچھو فوراً اسکی پیٹھ پر سوا ر ہو گیا اور مینڈک اسے لیکر در یا عبور کر نے لگا حضرت ذوالنون مصری علیہ الرحمہ یہ منظر دیکھ کرواقعہ معلوم کرنے کے لئے خود بھی دریا میں کود پڑے اور بچھو و مینڈک کے پیچھے یہ بھی دوسرے کنا رے پر جاپہونچے دوسرے کنارے پر جاکر بچھو مینڈک کی پیٹھ سے اترا اور آگے بڑھا حضرت ذوالنون مصری رحمۃ اللہ علیہ نے دیکھاوہاںایک درخت کے نیچے ایک آدمی سو رہا تھا جو شراب کے نشہ میں مخمور تھا درخت بڑا گھنا تھا بچھو اسی نو جوان کی طرف بڑھ رہا تھا اس درخت پر سے ایک خو فناک اژدہا(بہت بڑا سانپ) بھی اسی نوجوان کی تاک میں اتر رہا تھا اژدہا درخت سے اتر کر اس سوئے ہوئے نوجوان پر حملہ کرنے ہی کو تھا کہ بچھو فوراً پہو نچ گیا اور اس اژدہا کو کاٹ لیا جس سے اژدہا فوراًمرگیااور بچھو واپس آگیا گو یا اس مرد گنہگار کے لئے خدا نے اتنی دور سے اسی بچھو کو بھیجا تھا حضرت ذوالنون مصری علیہ الرحمہ نے اس موقع پر ایک رباعی پڑھی جسکا مفہوم یہ ہے اے سونے والے! تو سو رہا ہے اور اندھیریوں میںرب جلیل تیری حفاظت فرماتا ہے اس بادشاہ سے آنکھیں کیسے بند رہتی ہیں جس سے تجھے ہزار ہا فائدے پہونچتے ہیں وہ نو جوان جب جاگاتو حضرت ذو النون مصری رحمتہ اللہ علیہ نے سا را واقعہ اس سے کہا وہ اس قدر متا ثر ہوا کہ جملہ گناہوں سے سچے دل سے توبہ کر کے چیخا اور وہیں جان دیدی ۔ (عجائب الحیوانات صفحہ۷۴)  

طالب دعا
فقیر تاج محمد قادری واحدی


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner