AD Banner

{ads}

( دعائے قنوت یاد نہ ہو تو پھر کیا پڑھے؟)

( دعائے قنوت یاد نہ ہو تو پھر کیا پڑھے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جسکو دعائےقنوت نہ آتی ھو وہ وتر میں فقط اللھم اغفرلی ہی ۳ مرتبہ پڑھ لیا کرے تو کوئ حرج تو نہیں ہے؟ یا اس پر دعائےقنوت پڑھنا اور سیکھنا بھی لازم و ضروری ہے؟
 المستفتی:۔محمد شبر

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

اگر کسی کو دعائے قنوت یاد نہ ہو تو اسے چاہئے کہ وہ دعا کو یاد کرے اور جب تک دعائے قنوت یاد نہ ہو تو اس کی جگہ یہ پڑھ لے) رَبَّنَآ اٰتِنَا فِی الدُّنْيَا حَسَنَةً وَّفِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّار‘‘(سورۃ البقرہ آیت نمبر ۲۰۱)
اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا میں (بھی) بھلائی عطا فرما اور آخرت میں (بھی) بھلائی سے نواز اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھ)اور اگر یہ دعا بھی نہ یاد ہو تو تین مرتبہ اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلَنَا پڑھ لے فقیہ اعظم حضور صدرالشریعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ  بہارِ شریعت میں لکھتے ہیں کہ دعائے قنوت کا پڑھنا واجب ہے اور اس میں کسی خاص دعا کا پڑھنا ضروری نہیں، بہتر وہ دعائیں ہیں جو نبی صلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم سے ثابت ہیں اور ان کے علاوہ کوئی اور دعا پڑھے ، جب بھی کوئ حرج نہیں۔(بہارِ شریعت حصہ چہارم ۴ ، جلد ۱، صفحہ ۶۵۴ مطبوعہ  مکتبۃ المدینہ کراچی)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner